ETV Bharat / bharat

Sanjay Raut On Shinde ایکناتھ شندے کو استعفیٰ دینا چاہئے، سپریم کورٹ کے فیصلے پر ادھو سینا کے لیڈران کا مطالبہ

سنجے راوت نے کہا کہ ایکناتھ شندے کو اب اخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دے دینا چاہئے کیونکہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں شندے-فڑنویس کی بغاوت کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : May 11, 2023, 3:59 PM IST

ممبئی: آج سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وزیراعلی ایکناتھ شندے کو اخلاقی بنیادپر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہئیے ،اس کا مطالبہ شیوسینا لیڈران سنجے راوت اور پرینکا چترویدی نے آج یہاں کیا ہے انہوں نے شیوسینا بمقابلہ سیناشندے گروپ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو شندے کی بغاوت کے لیے ایک سخت تھپڑ سے تعبیر کیا کیونکہ سپریم کورٹ نے اس فلور ٹیسٹ کوغیر قانونی قرار دیاہے، جس نے شندے حکومت کو اقتدار سونپا تھا۔ ادھو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا کہ ایکناتھ شندے کو اب اخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دے دینا چاہئے کیونکہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں شندے-فڑنویس کی بغاوت کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ ادھو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا، "سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ شیو سینا شندے گروپ کا وہپ غیر قانونی ہے، موجودہ حکومت غیر قانونی ہے اور آئین کے خلاف بنائی گئی ہے۔'

ادھو سینا نے کہا کہ یہ فیصلہ شندے-فڑنویس حکومت کے خلاف ہے۔ لیکن سپریم کورٹ کا 'ادھو کو بحال نہیں کیا جا سکتا' موجودہ حکومت کے لیے راحت ہے۔ آج کے فیصلے کے مطابق، شندے فڑنویس کی پوری حکومت ایک غیر قانونی وہپ کی بنیاد پر بنائی گئی تھی جس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ کس کو ووٹ دینا ہے اور ایک متعصب گورنر کے حکم پر اعتماد کا ووٹ لیا گیا ہے۔ ادھو سینا کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے کہاکہ 'فیصلے نے لفظی طور پر یہ کہے بغیر کہ اس نے مہاراشٹر حکومت کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا ہے! فلور ٹیسٹ کے لئے گورنر کی طرف سے ایک غیر آئینی وزیراعلی کو ان کے غیر قانونی دھڑے سے ہونے کا فیصلہ کرنے والا غیر قانونی وہپ تھا۔'

یہ بھی پڑھیں: Maharashtra Political Crisis مہاراشٹر میں ادھو بنام شندے شیوسینا معاملہ سپریم کورٹ کی بڑی بنچ کو منتقل


یو این آئی

ممبئی: آج سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وزیراعلی ایکناتھ شندے کو اخلاقی بنیادپر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہئیے ،اس کا مطالبہ شیوسینا لیڈران سنجے راوت اور پرینکا چترویدی نے آج یہاں کیا ہے انہوں نے شیوسینا بمقابلہ سیناشندے گروپ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو شندے کی بغاوت کے لیے ایک سخت تھپڑ سے تعبیر کیا کیونکہ سپریم کورٹ نے اس فلور ٹیسٹ کوغیر قانونی قرار دیاہے، جس نے شندے حکومت کو اقتدار سونپا تھا۔ ادھو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا کہ ایکناتھ شندے کو اب اخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دے دینا چاہئے کیونکہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں شندے-فڑنویس کی بغاوت کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ ادھو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا، "سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ شیو سینا شندے گروپ کا وہپ غیر قانونی ہے، موجودہ حکومت غیر قانونی ہے اور آئین کے خلاف بنائی گئی ہے۔'

ادھو سینا نے کہا کہ یہ فیصلہ شندے-فڑنویس حکومت کے خلاف ہے۔ لیکن سپریم کورٹ کا 'ادھو کو بحال نہیں کیا جا سکتا' موجودہ حکومت کے لیے راحت ہے۔ آج کے فیصلے کے مطابق، شندے فڑنویس کی پوری حکومت ایک غیر قانونی وہپ کی بنیاد پر بنائی گئی تھی جس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ کس کو ووٹ دینا ہے اور ایک متعصب گورنر کے حکم پر اعتماد کا ووٹ لیا گیا ہے۔ ادھو سینا کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے کہاکہ 'فیصلے نے لفظی طور پر یہ کہے بغیر کہ اس نے مہاراشٹر حکومت کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا ہے! فلور ٹیسٹ کے لئے گورنر کی طرف سے ایک غیر آئینی وزیراعلی کو ان کے غیر قانونی دھڑے سے ہونے کا فیصلہ کرنے والا غیر قانونی وہپ تھا۔'

یہ بھی پڑھیں: Maharashtra Political Crisis مہاراشٹر میں ادھو بنام شندے شیوسینا معاملہ سپریم کورٹ کی بڑی بنچ کو منتقل


یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.