ETV Bharat / bharat

Ek Shayar Series ایک شاعر پروگرام میں خواجہ احمد سے خصوصی گفتگو - ایک شاعر پروگرام میں خواجہ احمد

ایک شاعر پروگرام کے تحت ای ٹی وی بھارت نے گجرات کے مشہور شاعر و افسانہ نگار خواجہ معین الدین شیخ سے خصوصی گفتگو Exclusive Interview With Famous Poet Khawaja Moinuddin کی۔ خواجہ معین الدین شیخ شاعری کی دنیا میں خواجہ احمد کے نام سے مشہور ہیں۔ ان کا تعلق احمدآباد سے ہے۔

Ek Shayar Series
ایک شاعر پروگرام میں خواجہ احمد سے خصوصی گفتگو
author img

By

Published : Aug 29, 2022, 6:01 PM IST

احمدآباد: گجرات کے مشہور شاعر خواجہ احمد کا پورا نام خواجہ معین الدین محمد عثمان عطار ہے۔ خواجہ احمد کی پیدائش 12 ستمبر 1945 کو حیدرآباد نارین پیٹھ میں ہوئی تھی۔ اردو سے انہوں نے تعلیم حاصل کی اور اردو کے مدرس بھی بنے، 38 سال تک انہوں نے ملازمت کی اور 2003 میں وہ سبکدوش ہوئے۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میری پیشہ وارانہ زندگی کا آغاز احمدآباد میونسپل اسکول بورڈ میں بطور استاد ہوا تھا۔ Exclusive Interview With Famous Poet Khawaja Moinuddin

ایک شاعر پروگرام میں خواجہ احمد سے خصوصی گفتگو

بچپن سے ہی انہیں کہانیاں لکھنے کا بڑا شوق رہا اور اس طرح درس و تدریس کے ساتھ ساتھ وہ افسانے اور آزاد نظم لکھنے لگے، خواجہ احمد ایک منظر افسانہ نگار بھی ہیں۔ رسائل میں ان کے افسانے چھپتے رہے۔ خواجہ احمد آزاد نظموں سے کافی متاثر ہوئے اور بعد میں انہوں نے آزاد نظموں میں اپنے خیالات کا اظہار کرنے لگے۔ ان کی ایک نظم اس طرح ہے۔

رات کے معصوم چہرے پر
زلف پراگندہ ہے
سنوار لینے دے
سورج کے نکلنے کا منتظر
آبدیدہ رات
سسک سسک کے خاموش ہے
جس کی امنگوں کو
تختہ دار پر کھینچا گیا اکثر
میں اسی رات کی تمنا کا دعاگو ہوں
رات کو بھلا کر ہنس لینے دے

واضح رہے کہ انہوں نے اردو کے علاوہ گجراتی زبان میں ایک مقامی گجراتی روزنامہ کے لیے مسلسل کالم بھی لکھتے رہے ہیں، وہ گجرات کے اردو سیمینار میں اکثر شامل رہتے ہیں۔ انہیں بہترین مقالہ نگاری کے عوض میں خواجہ شبیر سرکار ایوارڈ 2022 سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ Exclusive Interview With Famous Poet Khawaja Moinuddin

یہ بھی پڑھیں: ایک شاعر سیریز: شاعر و مصنف ارشد مینا نگری سے خصوصی گفتگو

احمدآباد: گجرات کے مشہور شاعر خواجہ احمد کا پورا نام خواجہ معین الدین محمد عثمان عطار ہے۔ خواجہ احمد کی پیدائش 12 ستمبر 1945 کو حیدرآباد نارین پیٹھ میں ہوئی تھی۔ اردو سے انہوں نے تعلیم حاصل کی اور اردو کے مدرس بھی بنے، 38 سال تک انہوں نے ملازمت کی اور 2003 میں وہ سبکدوش ہوئے۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میری پیشہ وارانہ زندگی کا آغاز احمدآباد میونسپل اسکول بورڈ میں بطور استاد ہوا تھا۔ Exclusive Interview With Famous Poet Khawaja Moinuddin

ایک شاعر پروگرام میں خواجہ احمد سے خصوصی گفتگو

بچپن سے ہی انہیں کہانیاں لکھنے کا بڑا شوق رہا اور اس طرح درس و تدریس کے ساتھ ساتھ وہ افسانے اور آزاد نظم لکھنے لگے، خواجہ احمد ایک منظر افسانہ نگار بھی ہیں۔ رسائل میں ان کے افسانے چھپتے رہے۔ خواجہ احمد آزاد نظموں سے کافی متاثر ہوئے اور بعد میں انہوں نے آزاد نظموں میں اپنے خیالات کا اظہار کرنے لگے۔ ان کی ایک نظم اس طرح ہے۔

رات کے معصوم چہرے پر
زلف پراگندہ ہے
سنوار لینے دے
سورج کے نکلنے کا منتظر
آبدیدہ رات
سسک سسک کے خاموش ہے
جس کی امنگوں کو
تختہ دار پر کھینچا گیا اکثر
میں اسی رات کی تمنا کا دعاگو ہوں
رات کو بھلا کر ہنس لینے دے

واضح رہے کہ انہوں نے اردو کے علاوہ گجراتی زبان میں ایک مقامی گجراتی روزنامہ کے لیے مسلسل کالم بھی لکھتے رہے ہیں، وہ گجرات کے اردو سیمینار میں اکثر شامل رہتے ہیں۔ انہیں بہترین مقالہ نگاری کے عوض میں خواجہ شبیر سرکار ایوارڈ 2022 سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ Exclusive Interview With Famous Poet Khawaja Moinuddin

یہ بھی پڑھیں: ایک شاعر سیریز: شاعر و مصنف ارشد مینا نگری سے خصوصی گفتگو

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.