ETV Bharat / bharat

ایک شاعر: ڈاکٹر عنبر عابد سے خاص گفتگو - اردو نیوز بھوپال

ایک شاعر پروگرام کے تحت عالمی شہرت یافتہ شاعرہ ڈاکٹر عنبر عابد نے ای ٹی وی بھارت اردو سے خاص بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے اپنے شعری کلام بھی پیش کیے۔

urdu poet amber abid
ڈاکٹر عنبر عابد
author img

By

Published : Jul 30, 2021, 8:55 PM IST

Updated : Jul 31, 2021, 9:22 AM IST

مشہور شاعرہ ڈاکٹر عنبر عابد کی پیدائش بھوپال میں ہوئی۔ عنبر عابد کی والدہ ایک بہترین شاعرہ تھیں، جس کے سبب ان کو بچپن سے ہی گھر میں ادبی ماحول ملا تو ایسے میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ ان کی تربیت شعر گوئی کے ماحول میں بھی ہوئی یعنی شاعری ان کے خون میں شامل تھی۔خی

دیکھیں ویڈیو

یہی وجہ ہے کہ عنبر عابد کو جیسے ہی سمجھ آئی شعر کہنے لگیں۔ والدہ کے شاعرہ ہونے کے باوجود عنبر عابد کے استاد بھوپال کے مشہور شاعر مرحوم ظفر نسیمی تھے۔

سب کچھ سیکھنے اور سمجھنے کے بعد ڈاکٹر عنبر عابد ایک شاعرہ کی طرح 2016 میں منظرِ عام پر آئیں۔ اگر ان کے ادبی سفر کی بات کی جائے تو انہوں نے اب تک بہت سے قومی اور عالمی مشاعروں میں اپنے کلام سنائے ہیں اور وہ بہت اچھی ناظم مشاعرہ بھی ہیں۔ جلد ہی عنبر عابد کا ایک شعری مجموعہ منظر عام پر آنے والا ہے۔

پیش ہے عنبر عابد کا یہ شعری کلام:

حال آشفتہ مزاجوں کا فَضا پوچھتی ہے
کیوں برسنے لگی آنکھیں یہ گھٹا پوچھتی ہے

فاصلے بڑھتے رہے ساتھ سفر کے میرے
اب تو منزل کا پتہ لغزشِ پا پوچھتی ہے

حادثوں میں بھی تیرا ذوقِ سفر کم نہ ہوا
گردشِ وقت کی ہر ایک ادا پوچھتی ہے

گر مِری جیت یقینی ہے تو جلنا کیسا
نرم لہجے میں چراغوں سے ہوا پوچھتی ہے

ہم سے روٹھی ہیں بہاریں تو کوئی بات نہیں
آج کل ہم کو خزاں حد سے سوا پوچھتی ہے

یہ سرابوں کے خم و پیچ یہ اڑتی ہوئی ریت

دفن ہے خواب کہاں ہم سے ہوا پوچھتی ہے

مزید پڑھیں: ایک شاعر: پروین کیف سے خاص گفتگو

مشہور شاعرہ ڈاکٹر عنبر عابد کی پیدائش بھوپال میں ہوئی۔ عنبر عابد کی والدہ ایک بہترین شاعرہ تھیں، جس کے سبب ان کو بچپن سے ہی گھر میں ادبی ماحول ملا تو ایسے میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ ان کی تربیت شعر گوئی کے ماحول میں بھی ہوئی یعنی شاعری ان کے خون میں شامل تھی۔خی

دیکھیں ویڈیو

یہی وجہ ہے کہ عنبر عابد کو جیسے ہی سمجھ آئی شعر کہنے لگیں۔ والدہ کے شاعرہ ہونے کے باوجود عنبر عابد کے استاد بھوپال کے مشہور شاعر مرحوم ظفر نسیمی تھے۔

سب کچھ سیکھنے اور سمجھنے کے بعد ڈاکٹر عنبر عابد ایک شاعرہ کی طرح 2016 میں منظرِ عام پر آئیں۔ اگر ان کے ادبی سفر کی بات کی جائے تو انہوں نے اب تک بہت سے قومی اور عالمی مشاعروں میں اپنے کلام سنائے ہیں اور وہ بہت اچھی ناظم مشاعرہ بھی ہیں۔ جلد ہی عنبر عابد کا ایک شعری مجموعہ منظر عام پر آنے والا ہے۔

پیش ہے عنبر عابد کا یہ شعری کلام:

حال آشفتہ مزاجوں کا فَضا پوچھتی ہے
کیوں برسنے لگی آنکھیں یہ گھٹا پوچھتی ہے

فاصلے بڑھتے رہے ساتھ سفر کے میرے
اب تو منزل کا پتہ لغزشِ پا پوچھتی ہے

حادثوں میں بھی تیرا ذوقِ سفر کم نہ ہوا
گردشِ وقت کی ہر ایک ادا پوچھتی ہے

گر مِری جیت یقینی ہے تو جلنا کیسا
نرم لہجے میں چراغوں سے ہوا پوچھتی ہے

ہم سے روٹھی ہیں بہاریں تو کوئی بات نہیں
آج کل ہم کو خزاں حد سے سوا پوچھتی ہے

یہ سرابوں کے خم و پیچ یہ اڑتی ہوئی ریت

دفن ہے خواب کہاں ہم سے ہوا پوچھتی ہے

مزید پڑھیں: ایک شاعر: پروین کیف سے خاص گفتگو

Last Updated : Jul 31, 2021, 9:22 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.