انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منی لانڈرنگ کیس میں مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کو آج تفتیش کے لیے طلب کیا ہے۔ ای ڈی نے جمعہ کے دن ناگپور میں انیل دیش مکھ کے گھر پر سرچ آپریشن بھی کیا تھا۔ انیل دیشمکھ پر ریسٹورینٹ اور بار سے ہر ماہ 100 کروڑ روپے وصولی کرنے کا الزام ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ 71 سالہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما سے کہا گیا ہے کہ وہ بلارڈ اسٹیٹ کے علاقے میں ای ڈی کے دفتر میں اس معاملے کے تفتیشی افسر کے سامنے حاضر ہوں۔
مرکزی ایجنسی نے جمعہ کی رات انیل دیشمکھ کے ذاتی سکریٹری سنجیو پلنڈے اور معاون کندن شنڈے کو گرفتار کیا تھا۔ اس سے قبل ای ڈی نے ممبئی اور ناگپور میں دیشمکھ، پلنڈے اور شنڈے کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ چھاپے کے بعد پلنڈے اور شنڈے کو ای ڈی کے دفتر لایا گیا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ دیش مکھ کے نجی سکریٹری سنجیو پلنڈے اور معاون کندن شنڈے کو منی لانڈرنگ کی روک تھام (پی ایم ایل اے) کی دفعات کے تحت تقریباً نو گھنٹے کی تفتیش کے بعد گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ممبئی کے بلارڈ اسٹیٹ میں واقع مرکزی تحقیقاتی ایجنسی کے دفتر میں منعقدہ تفتیش کے دوران یہ دونوں افراد تعاون نہیں کر رہے تھے۔
حکام کو بتایا کہ ان دونوں کو ہفتے کے روز ہی منی لانڈرنگ روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت مقدمات کے لیے ممبئی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے گا، جہاں ای ڈی ان سے پوچھ تاچھ کے لیے اپنی تحویل میں لینے کی درخواست کرے گی۔
مزید پڑھیں: انل دیشمکھ کی رہائش گاہ پر ای ڈی کا چھاپہ
انل دیشمکھ مستعفی، دلیپ ولسے پاٹل بنے نئے وزیر داخلہ
پرمبیر کے الزامات جھوٹ کا پلندہ: انل دیشمکھ
اس کارروائی کے بعد انیل دیشمکھ نے کہا کہ انہوں نے ای ڈی کے عہدیداروں کے ساتھ مکمل تعاون کیا جو ان کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر اپنے احاطے کی تلاشی کے دوران ان سے ملے تھے۔ دیشمکھ نے امید ظاہر کی کہ "سچ سامنے آئے گا"۔
بمبئی ہائی کورٹ کے حکم پر باقاعدہ مقدمہ درج کرنے کے بعد سی بی آئی نے ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا تھا جس کے بعد دیشمکھ اور دیگر پر ای ڈی نے مقدمہ درج کیا ہے۔
واضح رہے کہ ممبئی پولیس کمشنر کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد پیرمبیر سنگھ نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو خط لکھا کہ دیشمکھ نے سچن وازے سمیت کچھ پولیس افسران کو ریستوراں اور باروں سے ہر ماہ 100 کروڑ روپئے اکٹھا کرنے کا ہدف مقرر کیا۔ دیشمکھ نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔ ابتدائی تحقیقات کا حکم ملنے کے بعد دیشمکھ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
واضح رہے کہ انیل دیشمکھ، ٹھاکرے کی سربراہی میں مہاراشٹر میں شیوسینا ‘این سی پی‘ کانگریس مہا وکاس آگھاڑی حکومت میں وزیر داخلہ تھے۔