رائے پور: چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) پر بی جے پی کے ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کے اپنے الزام کو دہراتے ہوئے اسے کانگریس لیڈروں پر چھاپوں میں ملی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کی الگ الگ تفصیلات جاری کرنے کو کہا۔ بگھیل نے آج یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ای ڈی نے ان کے الزام کے بعد جاری کردہ ایک ریلیز میں کانگریس ایم ایل اے اور افسران کے اثاثوں کی قرق کی فہرست جاری کی ہے جس میں سبھی کی تفصیلات الگ الگ کے بجائے ایک ساتھ شامل کی گئی ہیں۔ اٹیچ شدہ جائیداد کی قیمت بہت کم تھی۔آخر اگر کوئی گھپلہ ہوا تو پیسہ کہاں چلا گیا۔انہوں نے کہا کہ اگر ای ڈی کی مرضی ہے تو اس گھپلے میں جو دو ہزار کروڑ کا بتایا جا رہا ہے، اس میں ایک صفر کا اضافہ کرکے 20 ہزار ایک کروڑ کردیں۔
انہوں نے کہا کہ رمن حکومت میں 2017-18 میں ایکسائز سے ریونیو 3900 کروڑ تھا، پھر ان کی حکومت کے دوران 2022-23 میں یہ بڑھ کر چھ ہزار کروڑ ہو گیا، لیکن ای ڈی اس میں گھپلہ دیکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ آمدنی میں اضافہ ہوا۔ تو نقصان کیسے ہوا، جبکہ اس دوران کورونا کا دور بھی آیا۔انہوں نے کہا کہ بہتر مالیاتی انتظام سے ان کی حکومت نے آمدنی میں اضافہ کیا اور اس سے حاصل ہونے والی رقم کو عوامی بہبود کے منصوبوں کے تحت عوام میں تقسیم بھی کیا۔
بی جے پی کی پچھلی رمن حکومت پر طنز کرتے ہوئے بگھیل نے کہا کہ اپنے 15 سالہ دور حکومت میں ڈاکٹر رمن سنگھ نے اپنے لوگوں میں سرکاری رقم بانٹنے کا کام کیا۔ان کے دور میں نان گھوٹالہ ہوا، اندرا پریہ درشنی بینک ڈیفالٹر بن گئے، چٹ فنڈ گھپلہ ہوا، ان کی منی لانڈرنگ ہوئی لیکن ای ڈی اس کی تحقیقات کرنے کو تیار نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کی عوامی فلاحی اسکیموں کے تحت پیسہ براہ راست لوگوں کے کھاتوں میں پہنچ رہا ہے اور لوگ خوش ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ED Notice to Collector ای ڈی نے اورنگ آباد کلکٹر و میونسپل کمشنر کو نوٹس جاری کیا
یو این آئی