حیدرآباد: بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل اور تلنگانہ کے وزیراعلی کی بیٹی کے کویتا ہفتہ کے روز دہلی شراب پالیسی کیس کے سلسلے میں ای ڈی حکام کے ذریعہ پوچھ گچھ کے بعد حیدرآباد میں اپنی رہائش گاہ پر پہنچ گئی ہیں۔ حکام نے بتایا کہ انہیں مرکزی ایجنسی نے دوبارہ 16 مارچ کو طلب کیا ہے۔ ہفتہ کو کے کویتا سے دہلی شراب پالیسی کیس کے سلسلے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے پوچھ گچھ کی۔کویتا نے جمعہ کو دہلی میں اپنی بھوک ہڑتال کا حوالہ دیتے ہوئے قومی تحقیقاتی ایجنسی سے اپنی پوچھ گچھ کو ہفتہ تک ملتوی کرنے کو کہا تھا۔ مرکزی ایجنسی نے ان کی درخواست پر رضامندی ظاہر کی اور ہفتے کے روز پوچھ گچھ کا وقت مقرر کیا۔ ای ڈی کی جانب سے پوچھ گچھ کے لیے سمن جاری کیے جانے کے چند گھنٹے بعد وہ 8 مارچ کو قومی دارالحکومت پہنچی تھیں۔
-
#WATCH | Delhi: BRS MLC and Telangana CM's daughter K Kavitha leaves the ED office after she was questioned by the ED officials pertaining to Delhi liquor policy case. pic.twitter.com/muNnfY9FVQ
— ANI (@ANI) March 11, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | Delhi: BRS MLC and Telangana CM's daughter K Kavitha leaves the ED office after she was questioned by the ED officials pertaining to Delhi liquor policy case. pic.twitter.com/muNnfY9FVQ
— ANI (@ANI) March 11, 2023#WATCH | Delhi: BRS MLC and Telangana CM's daughter K Kavitha leaves the ED office after she was questioned by the ED officials pertaining to Delhi liquor policy case. pic.twitter.com/muNnfY9FVQ
— ANI (@ANI) March 11, 2023
بی آر ایس رہنما کے ٹی راما راؤ بھی جمعہ کو قومی دارالحکومت میں اپنے والد کی رہائش گاہ پر پہنچے۔ قابل ذکر ہے کہ دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو اسی معاملے میں ای ڈی نے گرفتار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کویتا کو حیدرآباد کے تاجر ارون رام چندر پلائی سے آمنے سامنے بٹھانا تھا، جنہیں پیر کی رات شراب پالیسی کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ایم ایل سی نے تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ اور بی آر ایس کے خلاف مرکز کی طرف سے سمن کو ڈرانے دھمکانے کا حربہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی لڑائی جاری رکھے گی اور مرکز کی ناکامیوں کو بے نقاب کرے گی اور بھارت کے روشن و بہتر مستقبل کے لیے اپنی آواز بلند کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ میں مرکز میں برسراقتدار پارٹی سے یہ کہنا چاہوں گا کہ ہمارے رہنما سی ایم کے سی آر کی لڑائی اور آواز کے خلاف اور پوری بی آر ایس پارٹی کے خلاف دھمکی دینے کے یہ حربے ہمیں نہیں روک سکیں گے۔ کویتا نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کے سی آر کی قیادت میں ہم آپ کی ناکامیوں کو بے نقاب کرنے اور بھارت کے روشن و بہتر مستقبل کے لیے آواز اٹھانے کے لیے لڑتے رہیں گے۔ بتادیں کہ 8 مارچ کو بی آر ایس نے مرکز کو اس وقت سخت تنقید کا نشانہ بنایا جب ای ڈی نے دہلی شراب پالیسی کیس میں جاری تحقیقات کے سلسلے میں کویتا کو طلب کیا، یہ کہتے ہوئے کہ مرکزی تحقیقاتی ایجنسیاں بی جے پی کی دست بازو بن گئی ہیں۔