ETV Bharat / bharat

Political Violence in Tripura الیکشن کمیشن نے تریپورہ میں سیاسی تشدد پر رپورٹ طلب کی

ای سی آئی کی ہدایت کے ساتھ، ڈی جی پی امیتابھ رنجن نے ریاست کے مختلف پولس اسٹیشنوں سے اپوزیشن پارٹی کے حامیوں اور لیڈروں کے خلاف حالیہ تشدد کے سلسلے میں موصول ہونے والی شکایات پر کارروائی کی رپورٹ طلب کی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Jan 20, 2023, 4:08 PM IST

اگرتلہ: الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے تریپورہ کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کرن گٹی کو حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکنوں، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی) اور کانگریس پر حالیہ سیاسی تشدد کی جانچ رپورٹ جمعہ تک پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن نے ایک خط میں گٹے کو 18 جنوری کو پولنگ شیڈول کے اعلان کے فوراً بعد جیرانیا میں سیاسی تشدد کے واقعہ اور کانگریس اور سی پی آئی (ایم) کے لیڈروں اور کارکنوں کے خلاف حالیہ دنوں میں ہوئے تشدد کے 54 و دیگر واقعات کی تحقیقات کرانے جا حکم دیا۔

گٹے کو خط میں سی پی آئی (ایم) اور کانگریس کےای سی کو لکھا گیا خط شامل کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بی جے پی کارکنوں نے پارٹی لیڈروں اور وزراء کی اکسانے اور سرپرستی کے ساتھ کمیشن کی زیرو پولنگ تشدد مہم کو چیلنج کیا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ چیف سکریٹری کے ذریعے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) سے رپورٹ حاصل کرنے اور جمعہ کو سہ پہر 3 بجے تک جمع کرانے کی درخواست کی گئی ہے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ ای سی آئی کی ہدایت کے ساتھ، ڈی جی پی امیتابھ رنجن نے ریاست کے مختلف پولس اسٹیشنوں سے اپوزیشن پارٹی کے حامیوں اور لیڈروں کے خلاف حالیہ تشدد کے سلسلے میں موصول ہونے والی شکایات پر کارروائی کی رپورٹ طلب کی ہے۔ پولیس چیف نے سیکورٹی فورسز کی موجودگی میں سیاسی تشدد اور حملوں کی شکایات کے حوالے سے پولیس کی بے عملی پر برہمی کا اظہار کیا۔

کانگریس ایم ایل اے سدیپ رائے برمن نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے تشدد سے پاک انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے مرکزی نیم فوجی اہلکاروں کی 100 سے زائد کمپنیاں دو ہفتے قبل تریپورہ بھیجی تھیں اور انہیں ریاست بھر کے خصوصی پولیس اسٹیشنوں کے دائرہ اختیار میں تعینات کیا گیا تھا، لیکن پولیس افسران نے حکمران جماعت کی رول ادا کیا اور تشدد کو روکنے اور کمیشن کی ہدایات پر عمل کرنے کے لیے فورسز کا صحیح استعمال نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ جب اے آئی سی سی سکریٹری اور ریاستی انچارج ڈاکٹر اجوئے کمار پر بڑی تعداد میں سیکورٹی اہلکاروں کے سامنے رانی بازار میں حملہ کیا گیا اور وزیر اطلاعات سوشانت چودھری نے پولیس کی موجودگی میں ان کے ساتھ بدسلوکی اور دھمکی دی تو انسپکٹر جنرل (آئی جی) (سی آر پی ایف) موقع پر موجود تھے اور شرپسندوں نے ان کے سامنے ہمارے کارکنوں پر حملہ کیا تاہم انہوں نے مداخلت نہیں کی۔ ایسی انتظامیہ کے تحت انتخابات کیسے آزادانہ، منصفانہ اور پرامن ہوسکتے ہیں۔

دریں اثنا، گٹے نے کہا کہ بدھ کو جیرانیا میں کانگریس کی موٹر سائیکل ریلی کے دوران تشدد کے سلسلہ میں تین ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واقعات کے سلسلے میں اب تک کم از کم آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، دیگر 18 کی شناخت کی گئی ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ کسی کو بھی بخشا نہیں جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: Firhad Hakim Slams BJP: تریپورہ تشدد معاملے پر وزیر فرہاد حکیم کی بی جے پی پر تنقید

Assembly Election 2023 Dates تریپورہ، ناگالینڈ اور میگھالیہ اسمبلی انتخابات کے تاریخوں کا اعلان

یو این آئی

اگرتلہ: الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے تریپورہ کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کرن گٹی کو حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکنوں، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی) اور کانگریس پر حالیہ سیاسی تشدد کی جانچ رپورٹ جمعہ تک پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن نے ایک خط میں گٹے کو 18 جنوری کو پولنگ شیڈول کے اعلان کے فوراً بعد جیرانیا میں سیاسی تشدد کے واقعہ اور کانگریس اور سی پی آئی (ایم) کے لیڈروں اور کارکنوں کے خلاف حالیہ دنوں میں ہوئے تشدد کے 54 و دیگر واقعات کی تحقیقات کرانے جا حکم دیا۔

گٹے کو خط میں سی پی آئی (ایم) اور کانگریس کےای سی کو لکھا گیا خط شامل کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بی جے پی کارکنوں نے پارٹی لیڈروں اور وزراء کی اکسانے اور سرپرستی کے ساتھ کمیشن کی زیرو پولنگ تشدد مہم کو چیلنج کیا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ چیف سکریٹری کے ذریعے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) سے رپورٹ حاصل کرنے اور جمعہ کو سہ پہر 3 بجے تک جمع کرانے کی درخواست کی گئی ہے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ ای سی آئی کی ہدایت کے ساتھ، ڈی جی پی امیتابھ رنجن نے ریاست کے مختلف پولس اسٹیشنوں سے اپوزیشن پارٹی کے حامیوں اور لیڈروں کے خلاف حالیہ تشدد کے سلسلے میں موصول ہونے والی شکایات پر کارروائی کی رپورٹ طلب کی ہے۔ پولیس چیف نے سیکورٹی فورسز کی موجودگی میں سیاسی تشدد اور حملوں کی شکایات کے حوالے سے پولیس کی بے عملی پر برہمی کا اظہار کیا۔

کانگریس ایم ایل اے سدیپ رائے برمن نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے تشدد سے پاک انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے مرکزی نیم فوجی اہلکاروں کی 100 سے زائد کمپنیاں دو ہفتے قبل تریپورہ بھیجی تھیں اور انہیں ریاست بھر کے خصوصی پولیس اسٹیشنوں کے دائرہ اختیار میں تعینات کیا گیا تھا، لیکن پولیس افسران نے حکمران جماعت کی رول ادا کیا اور تشدد کو روکنے اور کمیشن کی ہدایات پر عمل کرنے کے لیے فورسز کا صحیح استعمال نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ جب اے آئی سی سی سکریٹری اور ریاستی انچارج ڈاکٹر اجوئے کمار پر بڑی تعداد میں سیکورٹی اہلکاروں کے سامنے رانی بازار میں حملہ کیا گیا اور وزیر اطلاعات سوشانت چودھری نے پولیس کی موجودگی میں ان کے ساتھ بدسلوکی اور دھمکی دی تو انسپکٹر جنرل (آئی جی) (سی آر پی ایف) موقع پر موجود تھے اور شرپسندوں نے ان کے سامنے ہمارے کارکنوں پر حملہ کیا تاہم انہوں نے مداخلت نہیں کی۔ ایسی انتظامیہ کے تحت انتخابات کیسے آزادانہ، منصفانہ اور پرامن ہوسکتے ہیں۔

دریں اثنا، گٹے نے کہا کہ بدھ کو جیرانیا میں کانگریس کی موٹر سائیکل ریلی کے دوران تشدد کے سلسلہ میں تین ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واقعات کے سلسلے میں اب تک کم از کم آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، دیگر 18 کی شناخت کی گئی ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ کسی کو بھی بخشا نہیں جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: Firhad Hakim Slams BJP: تریپورہ تشدد معاملے پر وزیر فرہاد حکیم کی بی جے پی پر تنقید

Assembly Election 2023 Dates تریپورہ، ناگالینڈ اور میگھالیہ اسمبلی انتخابات کے تاریخوں کا اعلان

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.