مہووا موئیترا نے بی جے پی پر جان بوجھ کر اپوزیشن ارکان پارلیمان کی تقریروں میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگاتے ہوئے ٹویٹ کے ذریعے بی جے پی کو چیلنج کیا کہ وہ آج ایوان میں خطاب کے دوران انہیں روک کر دکھائیں۔
ترنمول کانگریس ایم پی نے کہا کہ 'وہ لوک سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر اپنا موقف پیش کریں گی۔ انہوں نے بی جے پی کو چیلنج کیا کہ وہ اپنی ہیکلر ٹیم (ارکان پارلیمان کی باتوں کو بیچ میں کاٹنے والے) کو تیار رکھیں اور ہوسکے تو گئو مُتر پی کر آئیں اور ان کی تقریر سنیں Drink some gaumutra shots too': Mahua Moitra's dare ahead of Parliament Speech۔
مہووا موئیترا نے ٹویٹ میں لکھا کہ 'میں آج شام پارلیمنٹ میں صدر کی تقریر کے جواب میں بولنے کے لیے جارہی ہوں۔
میں بس بھارتیہ جنتا پارٹی کو پیشگی انتباہ دیتی ہوں کہ وہ رخنہ اندازوں کی ٹیم کو تیار رکھے اور خیالی پوائنٹس آف آرڈر کو پڑھ لیں۔ ساتھ میں گائے کے پیشاب کے چند گھونٹ بھی لیں۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے گزشتہ اجلاس کے دوران مہووا موئترا نے دھواں دار تقریر کی تھی جس پر ایک کابینہ وزیر نے ان کے خلاف پوائنٹ آف آرڈر لایا تھا۔
پوائنٹ آف آڈر اس وقت لایا جاتا ہے جب کوئی رکن پارلیمان کارروائی کے دوران غیر پارلیمانی زبان کا استعمال کرے یا غیر حقیقی اور من گھڑت بیان دے۔ یہ اسپیکر پر منحصر ہوتا ہے کہ وہ پوائنٹ آف آرڈر پر کوئی کارروائی کریں یا اسے نظر انداز کریں۔
مہوا موئترا نے اس ٹویٹ سے واضح اشارہ دیا ہے کہ وہ اپنی تقریر کے ذریعے نریندر مودی حکومت کو گھیرنے والی ہیں۔
اس سے قبل راہل گاندھی نے بھارت کی خارجہ پالیسی پر سوال اٹھاتے ہوئے مودی حکومت کو گھیرا تھا۔
راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کی پالیسیاں چین اور پاکستان کی بھارت میں غیر قانونی دراندازی کی ذمہ دار ہیں۔
راہل نے یہ بھی کہا کہ بھارت میں گزشتہ 50 برسوں میں اس وقت سب سے زیادہ بیروزگاری ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ 2021 میں 3 کروڑ نوجوانوں کی نوکریاں چلی گئیں۔
مختلف حلقوں کی طرف سے راہل گاندھی کی تقریر کی ستائش کی جا رہی ہے۔