ETV Bharat / bharat

Dr Ayub cretizes Secular Parties: 'مبینہ سیکولر پارٹیوں کو مسلم قیادت برداشت نہیں' - ڈاکٹر ایوب کا سیکولر پارٹیوں پر ردعمل

پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ مسلمانوں نے جب اپنی قیادت کے لئے سیاسی پارٹیوں کی تشکیل کی تو یہ مسلمانوں کا ووٹ لے کر اقتدار میں آنے والوں کو اچھا نہیں لگا اور انہوں نے مسلمانوں کو گمراہ کر کے مسلم سیاسی پارٹیوں کے خلاف مشتعل کرکے بی جے پی کا معاون بتا دیا جبکہ اس میں بالکل حقیقت نہیں ہے، مبینہ سیکولر پارٹیوں کو مسلم قیادت برداشت نہیں ہے۔Dr Ayub cretizes Secular Parties

'مبینہ سیکولر پارٹیوں کو مسلم قیادت برداشت نہیں'
'مبینہ سیکولر پارٹیوں کو مسلم قیادت برداشت نہیں'
author img

By

Published : Feb 22, 2022, 2:13 PM IST

پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا کہ ملک کی آزادی کے بعد سے مبینہ سیکولر پارٹیوں کا مسلم ووٹر غلام بن کر رہ گیا ہے لیکن ان کے مسائل کم نہیں ہوئے بلکہ روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ۔مسلمانوں نے سیکولر پارٹیوں کے اقتدار میں میرٹھ سے ملیانہ، بھاگل پور، نیلی آسام اور مظفر نگر وغیرہ کے فسادات کا درد برداشت کیا ہے، جس میں انہیں کافی جان و مال کا نقصان ہوا ہے، اس کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا ہے۔Dr Ayub cretizes Secular Parties

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے جب اپنی قیادت کے لئے سیاسی پارٹیوں کی تشکیل کی تو یہ مسلمانوں کا ووٹ لے کر اقتدار میں آنے والوں کو اچھا نہیں لگا اور انہوں نے مسلمانوں کو گمراہ کر کے مسلم سیاسی پارٹیوں کے خلاف مشتعل کرکے بی جے پی کا معاون بتا دیا جبکہ اس میں بالکل حقیقت نہیں ہے، کیا اگر ہم معاون ہوتے تو بی جے پی حکومت ہم کو جیل کیوں بھیجتی ؟ مبینہ سیکولر پارٹیوں کو مسلم قیادت برداشت نہیں ہے۔

ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ مسلمانوں کے مسائل بغیر مسلم قیادت کے تصفیہ ہونا ممکن نہیں ہے۔ مبینہ سیکولر پارٹیوں کی حکومتوں کو مسلمانوں نے بہت قریب سے دیکھا ہے، جس کے لئے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے، جو درد دے کر ان پارٹیوں نے مرہم لگایا ہے، یہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ 2022 کے اسمبلی انتخاب میں ایک مرتبہ پھر مسلمانوں کے لئے امتحان کی گھڑی ہے۔ بی جے پی کے خوف سے مبینہ سیکولر پارٹیوں کے بہکوائے میں نہ آئیں، بلکہ اپنی قیادت کو ترجیح دے کر حمایت کریں اور کامیاب بنائیں، تاکہ سات دہائی سے چلی آرہی سیاسی غلامی کا اختتام ہو سکے۔

مزید پڑھیں:۔ Exclusive Interview with Dr Ayub: اترپردیش اسمبلی انتخابات پر ڈاکٹر ایوب سے خصوصی انٹرویو

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی حالت آج دلت سے بھی ابتر ہے، جب دلت پسماندہ اور اعلی طبقہ اپنی قیادت کر سکتے ہیں، تو بیس فیصدی مسلمان اپنی قیادت کیوں نہیں کر سکتا۔ آج سات فیصدی ووٹ کے سہارے سماج وادی پارٹی ہمارے بیس فیصدی ووٹ لے کر اقتدار پر قابض ہو سکتی ہے، مگر اس کو مسلم پارٹیوں پر اعتراض ہے، وہ ان سے ہاتھ ملانا اس لئے نہیں چاہتی کہ اگر مسلم قیادت مضبوط ہوگی تو ،وہ کہیں منمانی نہیں کر پائیں گے ۔ڈاکٹر ایوب نے مسلمانوں سے اپیل کیا کہ وہ اپنی قیادت سنیکت مورچہ کے امیدواروں کو اپنا ووٹ دے کر انہیں کامیاب بنا کر اپنے مسائل کے تصفیہ کی راہ ہموار بنائیں۔

(یو این آئی)

پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا کہ ملک کی آزادی کے بعد سے مبینہ سیکولر پارٹیوں کا مسلم ووٹر غلام بن کر رہ گیا ہے لیکن ان کے مسائل کم نہیں ہوئے بلکہ روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ۔مسلمانوں نے سیکولر پارٹیوں کے اقتدار میں میرٹھ سے ملیانہ، بھاگل پور، نیلی آسام اور مظفر نگر وغیرہ کے فسادات کا درد برداشت کیا ہے، جس میں انہیں کافی جان و مال کا نقصان ہوا ہے، اس کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا ہے۔Dr Ayub cretizes Secular Parties

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے جب اپنی قیادت کے لئے سیاسی پارٹیوں کی تشکیل کی تو یہ مسلمانوں کا ووٹ لے کر اقتدار میں آنے والوں کو اچھا نہیں لگا اور انہوں نے مسلمانوں کو گمراہ کر کے مسلم سیاسی پارٹیوں کے خلاف مشتعل کرکے بی جے پی کا معاون بتا دیا جبکہ اس میں بالکل حقیقت نہیں ہے، کیا اگر ہم معاون ہوتے تو بی جے پی حکومت ہم کو جیل کیوں بھیجتی ؟ مبینہ سیکولر پارٹیوں کو مسلم قیادت برداشت نہیں ہے۔

ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ مسلمانوں کے مسائل بغیر مسلم قیادت کے تصفیہ ہونا ممکن نہیں ہے۔ مبینہ سیکولر پارٹیوں کی حکومتوں کو مسلمانوں نے بہت قریب سے دیکھا ہے، جس کے لئے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے، جو درد دے کر ان پارٹیوں نے مرہم لگایا ہے، یہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ 2022 کے اسمبلی انتخاب میں ایک مرتبہ پھر مسلمانوں کے لئے امتحان کی گھڑی ہے۔ بی جے پی کے خوف سے مبینہ سیکولر پارٹیوں کے بہکوائے میں نہ آئیں، بلکہ اپنی قیادت کو ترجیح دے کر حمایت کریں اور کامیاب بنائیں، تاکہ سات دہائی سے چلی آرہی سیاسی غلامی کا اختتام ہو سکے۔

مزید پڑھیں:۔ Exclusive Interview with Dr Ayub: اترپردیش اسمبلی انتخابات پر ڈاکٹر ایوب سے خصوصی انٹرویو

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی حالت آج دلت سے بھی ابتر ہے، جب دلت پسماندہ اور اعلی طبقہ اپنی قیادت کر سکتے ہیں، تو بیس فیصدی مسلمان اپنی قیادت کیوں نہیں کر سکتا۔ آج سات فیصدی ووٹ کے سہارے سماج وادی پارٹی ہمارے بیس فیصدی ووٹ لے کر اقتدار پر قابض ہو سکتی ہے، مگر اس کو مسلم پارٹیوں پر اعتراض ہے، وہ ان سے ہاتھ ملانا اس لئے نہیں چاہتی کہ اگر مسلم قیادت مضبوط ہوگی تو ،وہ کہیں منمانی نہیں کر پائیں گے ۔ڈاکٹر ایوب نے مسلمانوں سے اپیل کیا کہ وہ اپنی قیادت سنیکت مورچہ کے امیدواروں کو اپنا ووٹ دے کر انہیں کامیاب بنا کر اپنے مسائل کے تصفیہ کی راہ ہموار بنائیں۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.