ETV Bharat / bharat

Dr Ayub On Sedition Laws: غداری قانون پر سپریم کورٹ کی روک سے حکومت کی من مانی پر قدغن، ڈاکٹر ایوب سرجن کا بیان - پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن

ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ تعجب کی بات ہے کہ انگریزوں کے بنائے گئے غیر انشانی غداری قانون کو ساڑھے سات دہائی گزر جانے کے بعد بھی ختم نہیں کیا گیا۔ حکومتوں نے اپنے مفاد و اپنے مخالفین اور اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگانے کے لئے اس قانون کا خوب بیجا استعمال کر بے گناہوں کو جیل بھیجنے و سزا دلانے کا کام کیا ہے۔ dr ayub surgeon on sedition laws

غداری قانون پر روک کے تاریخی فیصلے سے حکومت کی من مانی پر لگے گا قدغن، ڈاکٹر ایوب سرجن
غداری قانون پر روک کے تاریخی فیصلے سے حکومت کی من مانی پر لگے گا قدغن، ڈاکٹر ایوب سرجن
author img

By

Published : May 13, 2022, 12:38 PM IST

پرتاپ گڑھ: انگریزوں کے بنائے گئے غداری قانون سے جہاں کثیر تعداد میں مجاہدین آزادی کو شدید سزا کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ملک آزاد ہونے کے بعد ساڑھے سات دہائی سے حکومتیں مذکورہ قانون کا بیجا استعمال کر اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگانے کا کام کرتی رہی ،اور اپنے مفاد کے لئے حکومت کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو سلاخوں کے پیچھے بھیجا جاتا رہا ہے ۔ سپریم کورٹ نے غداری قانون پر روک لگاکر جو تاریخی فیصلہ دیا ہے ،اس سے حکومت کی منمانی پر جہاں قدغن لگے گا ،وہیں جیلوں میں مقید بے گناہوں کی رہائی کی راہ ہموار ہوگی۔ پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے سپرم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے جاری بیان میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا ۔dr ayub surgeon on sedition laws

ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ تعجب کی بات ہے کہ انگریزوں کے بنائے گئے غیر انشانی غداری قانون کو ساڑھے سات دہائی گزر جانے کے بعد بھی ختم نہیں کیا گیا ۔حکومتوں نے اپنے مفاد و اپنے مخالفین اور اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگانے کے لئے اس قانون کا خوب بیجا استعمال کر بے گناہوں کو جیل بھیجنے و سزا دلانے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے بی جے پی اقتدار پر قابض ہوئی ہے ،اس نے مذکورہ قانون کا خوب بیجا استعمال کر حکومت کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو کچلنے ،اور انہیں غداری قانون کے تحت جیل بھیجے کا کام کیا ہے ۔

موجودہ بی جے پی حکومت میں غداری قانون کا استعمال ان کے خلاف آواز اٹھانے والوں ،اور خصوصی طور سے مسلمانوں کے خلاف کیا جا رہا تھا ۔حکومت غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ کر ، اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگا کر عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو جیل بھیج کر یہ تاثر دیا ،کہ جو ان کے خلاف آواز اٹھائے گا ،اس کو غداری قانون کے تحت جیل بھیج دیا جائے گا ۔سی اے اے و این آر سی جیسے سیاہ قانون کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو غدار قرار دے کر خصوصی طور سے طلبہ طالبات و مسلمانوں کو جیل بھیجنے کا کام کیا گیا ،مذکورہ قانون خصوصی طور سے بی جے پی کے لئے مخالفین کو سبق سکھانے کا ایک ہتھیار تھا ۔

مزید پڑھیں:۔ Dr Ayub cretizes Secular Parties: 'مبینہ سیکولر پارٹیوں کو مسلم قیادت برداشت نہیں'

سپریم کورٹ نے اس قانون پر روک لگاکر جو تاریخی فیصلہ دیا ہے ،اس سے مذکورہ قانون کے تحت جیل میں مقید لوگوں کی رہائی کی راہ ہموار ہوگی ،اور بے گناہ لوگوں کو اس قانون کے تحت جیل بھیجنے پر قدغن لگے گا ۔

یو این آئی

پرتاپ گڑھ: انگریزوں کے بنائے گئے غداری قانون سے جہاں کثیر تعداد میں مجاہدین آزادی کو شدید سزا کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ملک آزاد ہونے کے بعد ساڑھے سات دہائی سے حکومتیں مذکورہ قانون کا بیجا استعمال کر اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگانے کا کام کرتی رہی ،اور اپنے مفاد کے لئے حکومت کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو سلاخوں کے پیچھے بھیجا جاتا رہا ہے ۔ سپریم کورٹ نے غداری قانون پر روک لگاکر جو تاریخی فیصلہ دیا ہے ،اس سے حکومت کی منمانی پر جہاں قدغن لگے گا ،وہیں جیلوں میں مقید بے گناہوں کی رہائی کی راہ ہموار ہوگی۔ پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے سپرم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے جاری بیان میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا ۔dr ayub surgeon on sedition laws

ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ تعجب کی بات ہے کہ انگریزوں کے بنائے گئے غیر انشانی غداری قانون کو ساڑھے سات دہائی گزر جانے کے بعد بھی ختم نہیں کیا گیا ۔حکومتوں نے اپنے مفاد و اپنے مخالفین اور اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگانے کے لئے اس قانون کا خوب بیجا استعمال کر بے گناہوں کو جیل بھیجنے و سزا دلانے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے بی جے پی اقتدار پر قابض ہوئی ہے ،اس نے مذکورہ قانون کا خوب بیجا استعمال کر حکومت کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو کچلنے ،اور انہیں غداری قانون کے تحت جیل بھیجے کا کام کیا ہے ۔

موجودہ بی جے پی حکومت میں غداری قانون کا استعمال ان کے خلاف آواز اٹھانے والوں ،اور خصوصی طور سے مسلمانوں کے خلاف کیا جا رہا تھا ۔حکومت غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ کر ، اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگا کر عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو جیل بھیج کر یہ تاثر دیا ،کہ جو ان کے خلاف آواز اٹھائے گا ،اس کو غداری قانون کے تحت جیل بھیج دیا جائے گا ۔سی اے اے و این آر سی جیسے سیاہ قانون کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو غدار قرار دے کر خصوصی طور سے طلبہ طالبات و مسلمانوں کو جیل بھیجنے کا کام کیا گیا ،مذکورہ قانون خصوصی طور سے بی جے پی کے لئے مخالفین کو سبق سکھانے کا ایک ہتھیار تھا ۔

مزید پڑھیں:۔ Dr Ayub cretizes Secular Parties: 'مبینہ سیکولر پارٹیوں کو مسلم قیادت برداشت نہیں'

سپریم کورٹ نے اس قانون پر روک لگاکر جو تاریخی فیصلہ دیا ہے ،اس سے مذکورہ قانون کے تحت جیل میں مقید لوگوں کی رہائی کی راہ ہموار ہوگی ،اور بے گناہ لوگوں کو اس قانون کے تحت جیل بھیجنے پر قدغن لگے گا ۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.