ETV Bharat / bharat

Book Based on Gorakhpur Hospital Tragedy: کفیل خان کی کتاب 'گورکھپور ہسپتال تراسدی، ہسپتال سے جیل تک' کا اجراء

author img

By

Published : Jul 3, 2022, 2:40 PM IST

گورکھپور ہسپتال سانحہ پر ڈاکٹر کفیل خان کی کتاب 'گورکھپور ہسپتال تراسدی، ہسپتال سے جیل تک' کا اجرا اکھلیش یادو کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ یہ کتاب ہندی زبان میں لکھی گئی ہے جو سیاسی گلیاروں میں موضوع بحث ہے۔ Gorakhpur Hospital Tragedy

Dr. Kafil Khan
ڈاکٹر کفیل خان

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے رہنما ڈاکٹر کفیل خان نے لکھنؤ میں پارٹی دفتر پہنچ کر گورکھپور ہسپتال میں ہوئے سانحہ پر اپنی تصنیف کردہ کتاب 'گورکھپور ہسپتال تراسدی، ہسپتال سے جیل تک' اجرا کیا۔ اس موقع پر اکھلیش یادو سمیت متعدد رہنما موجود رہے۔ یہ رسم اجراء سیاسی گلیاروں میں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ اس حوالے ای ٹی وی بھارت نے ڈاکٹر کفیل خان سے خاص بات چیت کی ہے۔ ڈاکٹر کفیل نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اکھلیش یادو کو اس کتاب کے رسم اجرا کے لیے اس لیے منتخب کیا کیونکہ وہ گورکھپور ہسپتال سانحہ کو باریکی سے جانتے ہیں اور ان خاندانوں سے بھی ملاقات کی ہے جن کے بچوں کی موت ہوئی تھی۔

ڈاکٹر کفیل خان

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ گورکھپور ہسپتال میں آکسیجن کی قلت کی وجہ سے ہوئی اموات پر یہ کہتے رہے ہیں کہ ان کو معلوم نہیں تھا لیکن ہم نے آکسیجن ختم ہونے سے قبل محکمہ کے اعلی افسران تک مکتوب کے ذریعہ حالات سے آگاہ کیا تھا لیکن کسی نے بھی اس پر توجہ نہیں دی جن کی لاپرواہی کی وجہ سے ان بچوں کی جان گنوانی پڑی۔ ڈاکٹر کفیل خان نے مزید کہا کہ ان بچوں کی لڑائی اس وقت کریں گے جب تک انہیں انصاف نہیں مل جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ نے مجھے معطل کر دیا لیکن یہ کیس عدالت میں زیر سماعت ہے عدالت نے مجھے کلین چٹ دیا ہے امید ہے کہ انصاف ملے گا۔

واضح رہے کہ اس کتاب کی رسم اجرا پر بی جے پی رہنما کا رد عمل بھی سامنے آیا جس میں انہوں نے اکھلیش یادو پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ کفیل کے جیل جانے والی کتاب کا رسم اجرا کیا ہے آگے اعظم خان کے جیل جانے کے واقعہ پر مبنی کتاب کا رسم اجرا کریں گے۔ اس پر ڈاکٹر کفیل نے کہا کہ یہ ایسی کتاب ہے جس میں پورا سچ دستاویزی شکل میں پیش کیا ہے تو ظاہر ہے کہ بی جے پی کے لوگ پریشان ہوں گے۔

ایم ایل سی کے انتخابات میں شکست پر ڈاکٹر کفیل خان نے کہا کہ دیوریا ایسی نشست تھی جہاں سے کوئی بھی امیدوار انتخاب لڑنے کے لیے تیار نہیں تھا لیکن میں نے پوری طاقت سے انتخاب میں حصہ لیا اور پوری ریاست میں ہارے ہوئے امیدواروں میں سب سے زیادہ ووٹ ملے اگر دوسری نشست سے میدان میں اترتا تو کامیابی کی قوی امید تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتخاب حکومت اور انتظامیہ کا ہوتا ہے اور پولیس انتظامیہ نے جس طریقے سے مجھے پریشان کیا وہ سبھی کو معلوم ہے۔

بلڈوزر کی کاروائی پر کفیل خان نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے جس طریقے سے بلڈوزر کی کاروائی پر ناراضگی ظاہر کی ہے اور اترپردیش حکومت سے جواب طلب کیا ہے اور جواب میں حکومت کی جانب سے جو دلیل پیش کی گئی ہے وہ قابل غور ہیں۔

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے رہنما ڈاکٹر کفیل خان نے لکھنؤ میں پارٹی دفتر پہنچ کر گورکھپور ہسپتال میں ہوئے سانحہ پر اپنی تصنیف کردہ کتاب 'گورکھپور ہسپتال تراسدی، ہسپتال سے جیل تک' اجرا کیا۔ اس موقع پر اکھلیش یادو سمیت متعدد رہنما موجود رہے۔ یہ رسم اجراء سیاسی گلیاروں میں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ اس حوالے ای ٹی وی بھارت نے ڈاکٹر کفیل خان سے خاص بات چیت کی ہے۔ ڈاکٹر کفیل نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اکھلیش یادو کو اس کتاب کے رسم اجرا کے لیے اس لیے منتخب کیا کیونکہ وہ گورکھپور ہسپتال سانحہ کو باریکی سے جانتے ہیں اور ان خاندانوں سے بھی ملاقات کی ہے جن کے بچوں کی موت ہوئی تھی۔

ڈاکٹر کفیل خان

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ گورکھپور ہسپتال میں آکسیجن کی قلت کی وجہ سے ہوئی اموات پر یہ کہتے رہے ہیں کہ ان کو معلوم نہیں تھا لیکن ہم نے آکسیجن ختم ہونے سے قبل محکمہ کے اعلی افسران تک مکتوب کے ذریعہ حالات سے آگاہ کیا تھا لیکن کسی نے بھی اس پر توجہ نہیں دی جن کی لاپرواہی کی وجہ سے ان بچوں کی جان گنوانی پڑی۔ ڈاکٹر کفیل خان نے مزید کہا کہ ان بچوں کی لڑائی اس وقت کریں گے جب تک انہیں انصاف نہیں مل جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ نے مجھے معطل کر دیا لیکن یہ کیس عدالت میں زیر سماعت ہے عدالت نے مجھے کلین چٹ دیا ہے امید ہے کہ انصاف ملے گا۔

واضح رہے کہ اس کتاب کی رسم اجرا پر بی جے پی رہنما کا رد عمل بھی سامنے آیا جس میں انہوں نے اکھلیش یادو پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ کفیل کے جیل جانے والی کتاب کا رسم اجرا کیا ہے آگے اعظم خان کے جیل جانے کے واقعہ پر مبنی کتاب کا رسم اجرا کریں گے۔ اس پر ڈاکٹر کفیل نے کہا کہ یہ ایسی کتاب ہے جس میں پورا سچ دستاویزی شکل میں پیش کیا ہے تو ظاہر ہے کہ بی جے پی کے لوگ پریشان ہوں گے۔

ایم ایل سی کے انتخابات میں شکست پر ڈاکٹر کفیل خان نے کہا کہ دیوریا ایسی نشست تھی جہاں سے کوئی بھی امیدوار انتخاب لڑنے کے لیے تیار نہیں تھا لیکن میں نے پوری طاقت سے انتخاب میں حصہ لیا اور پوری ریاست میں ہارے ہوئے امیدواروں میں سب سے زیادہ ووٹ ملے اگر دوسری نشست سے میدان میں اترتا تو کامیابی کی قوی امید تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتخاب حکومت اور انتظامیہ کا ہوتا ہے اور پولیس انتظامیہ نے جس طریقے سے مجھے پریشان کیا وہ سبھی کو معلوم ہے۔

بلڈوزر کی کاروائی پر کفیل خان نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے جس طریقے سے بلڈوزر کی کاروائی پر ناراضگی ظاہر کی ہے اور اترپردیش حکومت سے جواب طلب کیا ہے اور جواب میں حکومت کی جانب سے جو دلیل پیش کی گئی ہے وہ قابل غور ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.