نئی دہلی: ڈی ایم کے سربراہ اور تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے پیر کو اپوزیشن لیڈروں کی میٹنگ بلائی ہے۔ اس میں کانگریس سمیت 20 اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں کو مدعو کیا گیا ہے۔ کچھ رہنما آن لائن کے ذریعے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے شرکت کی تصدیق کی ہے۔ کچھ ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے اپنے نمائندے بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میں مغربی بنگال کی سی ایم ممتا بنرجی، تلنگانہ کے سی ایم کے سی آر اور دہلی کے سی ایم اروند کیجریوال شامل ہیں۔
عام آدمی پارٹی سے سنجے سنگھ، بی آر ایس سے کیشو راؤ اور ٹی ایم سی سے ڈیرک اوبرائن شامل ہوں گے۔ یاد رہے کہ کچھ دن پہلے ڈی ایم کے سربراہ اسٹالن کی 70ویں سالگرہ پر تمام اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈر جمع ہوئے تھے۔ کل کے اجلاس کا ایجنڈا مکمل طور پر واضح نہیں ہو سکا ہے۔ یہاں تک کہ ڈی ایم کے نے میڈیا کو بیان دیا ہے کہ اس اجلاس کا کوئی سیاسی ارادہ نہیں ہے۔ ان کے مطابق سماجی انصاف کے حوالے سے اجلاس بلایا گیا ہے۔
آر جے ڈی کے تیجسوی یادو، ایس پی کے اکھلیش یادو، این سی کے فاروق عبداللہ، سی پی ایم کے سیتارام یچوری اور سی پی آئی کے ڈی راجہ میٹنگ میں شریک ہیں۔ بی جے ڈی کے سسمیت پاترا اور وائی ایس آر کے اے سریش کے بھی میٹنگ میں شرکت کا امکان ہے۔ این سی پی اور شیوسینا بھی اس میٹنگ میں حصہ لے سکتے ہیں۔ ویسے، بی جے ڈی اور وائی ایس آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ میٹنگ میں سماجی انصاف کے مسائل نہیں اٹھیں گے۔ اجلاس میں ان کے نمائندے شرکت کریں گے یا نہیں اس بارے میں حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
کچھ سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بی جے ڈی اور وائی ایس آر نے ابھی تک اپنا سیاسی موقف واضح نہیں کیا ہے۔ ان دونوں جماعتوں کے لیڈروں کے بی جے پی بالخصوص وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور کئی مواقع پر یہ دونوں پارٹیاں حکومت کی حمایت بھی کر چکی ہیں، اس لیے اس میٹنگ میں ان جماعتوں کی شرکت کے کئی سیاسی اثرات ہو سکتے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا یہ بھی ماننا ہے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے اپوزیشن پارٹیاں ایک پلیٹ فارم پر آنے اور بی جے پی کا ایک ساتھ سامنا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔