کورونا کی دوسری لہر کے درمیان سرخیوں میں آنے والے ناردا معاملے پر حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سیاسی بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے۔
ناردا رشوت خوری معاملے میں گرفتار ترنمول کانگریس کے 4 رہنماؤں کو کلکتہ ہائی کورٹ سے ضمانت تو نہیں ملی لیکن گھر میں نظر بند رکھنے کا حکم کچھ وقت کے لیے راحت کا باعث ہو سکتا ہے۔
اسی درمیان حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور اپوزیشن پارٹی بی جے پی کے درمیان ناردا رشوت خوری (اسٹینگ آپریشن ) معاملے کو لے لفظی جنگ جاری ہے۔ مغربی بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے ترنمول کانگریس پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ہم سب گھروں میں نظر بند ہیں، اس میں حیرت کی کیا بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت کے فیصلے پر کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا ہے۔ عدالت میں معاملہ زیرسماعت ہے اور بہت جلد فیصلہ آئے گا، جہاں تک نظر بندی کا سوال ہے تو حالات کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کے رہنما کچھ دن گھروں میں نظر بند رہنے کے بعد دوبارہ جیل جا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 4 مئی 2021 سی بی آئی نے گورنر مغربی بنگال جگدیپ دھنکر سے ترنمول کانگریس کے اعلیٰ رہنماؤں سے پوچھ گچھ کرنے کی اجازت مانگی تھی۔
گذشتہ 17 مئی کی صبح سی بی آئی کی ٹیم نے ترنمول کانگریس کے اعلیٰ رہنما فرہاد حکیم، سبرتو مکھرجی، مدن مترا اور شوبھن چٹرجی کو گرفتار کرکے ببکشال کورٹ میں پیش کیا تھا۔
ببکشال کورٹ نے ترنمول کانگریس کے چاروں رہنماؤں کی ضمانت منظور کر لی تھی جس کے بعد سی بی آئی نے کلکتہ ہائی کورٹ میں ضمانت پر روک لگانے کے لیے عرضی داخل کی جسے چیف جسٹس راجیش بندیلا سماعت کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کی ضمانت نامنظور کرتے ہوئے انہیں جیل میں رہنے کا حکم دیا تھا۔
ترنمول کانگریس کے گرفتار رہنماؤں کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کےلیے پانچ ججوں پر مشتمل بینچ کی تشکیل عمل میں لائی گئی جبکہ اس معاملہ کی سماعت سوموار کو ہوگی۔