مدھیہ پردیش اسمبلی ضمنی انتخابات میں کانگریس کی شکست کے بعد سابق وزیراعلیٰ دگ وجے سنگھ نے آج کہا کہ ضمنی انتخابات کے نتائج ہمارے حق میں نہیں آئے اور اس کا تجزیہ ہونا چاہیے۔
28 اسمبلی نشستوں پر ضمنی انتخابات میں بی جے پی کو 19 اور کانگریس کو نو سیٹ پر جیت حاصل ہوئی ہے اور ان حالات کے درمیان آج شام چھ بجے یہاں سابق وزیراعلیٰ کمل ناتھ کی رہائش گاہ پر کانگریس قانون ساز پارٹی کی میٹنگ ہے۔
راجیہ سبھا رکن سنگھ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ گوالیار چمبل ریجن کی 16 میں سے 7 سیٹ پر کانگریس کامیاب ہوئی، لیکن بھانڈیر سیٹ پر کانگریس امیدوار پھول سنگھ بریا محض 171 ووٹ سے پیچھے رہ گئے۔ سینئر کانگریس رہنما سنگھ نے لکھا ہے کہ لوگ سمجھتے تھے کہ جیوتی رادتیہ سندھیا کے جانے کے بعد کانگریس ختم ہوجائے گی، لیکن نئی کانگریس کھڑی ہوگئی ہے۔
سنگھ نے مزید کہا کہ مالوا نماڑ بندیل کھنڈ حلقہ میں نتیجے ہمارے حق میں نہیں گئے، کانگریس رہنما متحد ہوکر لڑے۔ کہیں بھی گروہ بندی کی کوئی شکایت نہیں آئی، انہوں نے تمام کانگریس کارکنان اور کانگریس کو ووٹ دینے والے ووٹروں کا شکریہ اداکیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے خلاف لڑنا پڑے گا، راستے مشکل اور جدوجہد سے پُر ہیں لیکن کانگریس جدوجہد میں ہی مضبوطی کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے۔
سنگھ نے ٹویٹ کے آخر میں اعتماد ظاہر کیا ہے کہ 'نہروگاندھی' خاندان کی قیادت میں ہم عوام کا اعتماد دوبارہ حاصل کریں گے۔ جن 28 نشستوں پر ریاست میں اسمبلی انتخابات ہوئے ہیں، سنہ 2018 میں ان میں سے محض ایک سیٹ کے علاوہ 27 سیٹ پر کانگریس کا قبضہ تھا۔ اس مرتبہ آگر میں کانگریس نے کامیابی حاصل کی ہے، لیکن اسے مجموعی طورپر 18 سیٹوں کا نقصان ہوا۔ ان نتائج کے ساتھ کانگریس کے اقتدار میں واپس آنے کے دعوے بھی ختم ہوگئے۔