نئی دہلی : دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں جمعرات کو رام نومی کے موقع پر پولیس کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جلوس نکالا جا رہا ہے۔ پولیس کی بھاری نفری کے درمیان جلوس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ اس سے پہلے دن میں جلوس کی وجہ سے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے اور امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو علاقے میں تعینات کیا گیا تھا۔
پیر کے روز دہلی پولیس نے شری رام بھگوان پرتیما یاترا کے انعقاد کی اجازت نہیں دی تھی، ساتھ ہی اسی علاقے کی ایک پارک میں نماز ادا کرنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس، ہیڈکوارٹر، شمال مغربی ضلع کی طرف سے پیر کو جاری کردہ ایک سرکاری حکم نامے میں کہا گیا ہے، ’مجھے آپ کو مطلع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے کہ رام نومی تہوار کے موقع پر جمعرات کو شری رام بھگوان پرتیما یاترا کے لیے آپ کی درخواست پر غور کیا گیا۔ لیکن امن و امان کے نقطہ نظر سے اس درخواست کو قبول نہیں کیا جا سکا۔'
گزشتہ سال اپریل میں جہانگیر پوری میں ہنومان جینتی کے موقع پر نکالے گئے جلوس کے دوران فرقہ وارانہ جھڑپیں ہوئیں۔ تشدد میں کم از کم آٹھ پولیس اہلکار اور ایک شہری زخمی ہوئے۔ اس جلوس کے دوران شرپسندوں نے پتھر بازی کی، جس کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی تھی۔ گزشتہ سال اس علاقے میں ایک نہیں بلکہ تین جلوس نکالے گئے تھے، تیسرے جلوس کے دوران تشدد ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Ram Navami And Ramadan جہانگیر پوری میں رام نومی جلوس اور اجتماعی نماز کی اجازت نہیں
آئی اے این ایس