جموں: مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں کشمیر میں انتظامیہ نے بی جے پی رہنما اور سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گھپتا کے قبضے سے 15 لاکھ کنال کہچرائی سرکاری اراضی اور روشنی لینڈ خالی کرائی گئی ہے۔ جنوری کے اوائل میں انسداد تجاوزات مہم شروع کی گئی تھی، جس میں متعدد پارٹی کے کئی سینئر رہنماوں کے نام شامل تھے، جن رہنماوں کو کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہے، ان میں بی جے پی سے تعلق رکھنے والے کئی سابق وزراء بھی شامل ہیں۔ اس میں سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گھپتا کا نام بھی شامل ہے۔
بازیافت شدہ 15 لاکھ کنال میں سے تقریباً نصف (7 لاکھ کنال) کشمیر خطہ میں حاصل کی گئی جبکہ کہ تقریباً سات لاکھ کنال مزید قبضے سے حاصل ہونا باقی ہے۔ جموں کے گاؤں گھائنک میں سینئر بی جے پی رہنما اور سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا کے زیر قبضہ سرکاری زمین 23.9 کنال (تقریباً تین ایکڑ) حاصل کی گئی ہے، جس پر جموں و کشمیر حکومت نے اپنے تحویل میں لینے کا دعوی بھی کیا ہے جبکہ گپتا کو اراضی کی الاٹمنٹ ایک پی آئی ایل کے بعد 2016 میں منسوخ کر دی گئی تھی، پھر بھی بی جے پی رہنما نے اس پر قبضہ کیا تھا۔ تاہم انتظامیہ نے دوباری اس غیر قانونی تجاوزات پر بلڈوزر چلاکر زمین کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Ex DC’s ‘grabbed’ land retrieved : سابق ڈی سی فاروق رنزو کے گھر بھی پہنچا بلڈوزر
ایک سینئر ریونیو افسر کے مطابق انہیں تجاوزات کے خلاف مہم کے دوران لوگوں سے زمین پر دوبارہ قبضہ کرنے کے کئی کیسز ملے ہیں۔ بی جے پی رہنما کویندر گپتا نے پہلے گھائنک میں کسی بھی سرکاری زمین کی ملکیت سے نے انکار کیا تھا جبکہ اس سے قبل بھی کئی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے کویندر گپتا کے قبضے سے سرکاری زمین کو خالی کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔ وہیں انہدامی کارروائی کی اس مہم نے جموں اور سری نگر دونوں صوبوں میں احتجاج کو ہوا دی ہے۔