بنگلور: حال ہی میں کوسٹل کرناٹک میں بی جے پی کارکن پروین، مسعود و فاضل کے بہیمانہ قتل ہوا۔ ان معاملات میں وزیر اعلیٰ بومائی نے صرف بی جے پی کارکن پروین نیتار کے قتل معاملہ کو تفتیش کے لیے این آئ اے کے حوالے کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے اس فیصلے پر کرناٹک کانگریس کے جنرل سیکرٹری منصور علی خان اور کیمپس فرنٹ بنگلور کے ایکٹیوسٹ سید عاقب نے کہا کہ یہ وزیر اعلیٰ کا دُوہرا رویہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسعود اور فاضل کے قتل معاملہ کو بھی این آئی اے کے حوالے کیا جائے۔ Demand to handover the murder case of Masood and Fazil to NIA
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ کے اس اقدام کے متعلق کہا جارہا ہے کہ حکومت کسی پارٹی کی نہیں بلکہ سبھی کے لیے ہوتی ہے، لہذا حکومت پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی یے کہ وہ تمام مظلومین کے ساتھ ایک جیسا رویہ اختیار کرے۔ وزیر اعلیٰ کا صرف ہندو مقتول کو معاوضہ دینا اور دیگر مسلم مقتولین کو معاوضے سے محروم رکھنا دستوری حقوق کی پامالی ہے.
مزید پڑھیں:۔ Suratkal Fazil Murder Case: محمد فضل قتل معاملہ میں سات افراد گرفتار
واضح رہے کہ گزشتہ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز ضلع بی جے پی یووا مورچہ کمیٹی کے رکن پروین نیتارو (32) کا بیلاری میں ان کی دکان کے سامنے موٹر سائیکل پر سوار تین نامعلوم حملہ آوروں نے قتل کر دیا تھا۔ بھارتیہ جنتا یوا مورچہ کے لیڈر پتور کے قریب بیلارے میں برائلر کی دکان چلاتے تھے۔ یووا مورچہ کے لیڈر کی قتل کے بعد بدھ کو دکھن کنڑ ضلع میں کئی مقامات پر کشیدگی پھیلی تھی۔ کئی مقامات پر پولیس کی طرف سے پتھراؤ اور لاٹھی چارج کی اطلاعات ہیں۔