بہار کے ماؤنٹین مین دشرتھ مانجھی کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ دشرتھ مانجھی کو بھارت رتن دینے کے لیے گیا سے دہلی تک ستیندر گوتم مانجھی کی قیادت میں پیدل یاترا بھی ہوئی ہے۔ ستیندر گوتم مانجھی گیا کے بیلاگنج کے رہنے والے ہیں اور ان کا تعلق جے ڈی یو پارٹی سے بھی ہے۔ گوتم مانجھی ریاستی چائلڈ تحفظ کمیشن کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔
گوتم مانجھی کی قیادت میں ہی بھارت رتن کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔ گوتم مانجھی کو سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی اور ان کی پارٹی کا بھی ساتھ ملا ہے۔ آج صدر جمہوریہ سے جن لوگوں نے ملاقات کی ہے اس وفد میں جیتن رام مانجھی اور ستیندر گوتم مانجھی کے علاوہ دشرتھ مانجھی کے بیٹے بھاگی رتھ مانجھی، ہم پارٹی کے ایم ایل اے جیوتی دیوی، ایم ایل اے پرفل مانجھی، رام بلی شنکر مانجھی وغیرہ شامل تھے۔
دشرتھ مانجھی ریاست بہار کے ضلع گیا میں ایک گاؤں گہلور کے مزدور تھے۔ دشرتھ مانجھی وہ شخص تھے، جنہوں نے صرف ایک ہتھوڑے اور چھینی کی مدد سے ایک پورا پہاڑ کاٹ کر '360 فٹ 'طویل، 30 فٹ چوڑا اور 25 فٹ گہرا راستہ بنا کر دنیا کو حیران کر دیا تھا۔ 22 برس کی صبر آزما اور طویل محنت کے بعد دشرتھ مانجھی نے گیا کے دو علاقوں اتری اور وزیر گنج کے درمیان سفر کے فاصلے 55 کلومیٹر کو 15 کلومیٹر میں بدل دیا تھا۔
دشرتھ مانجھی نے اپنی بیوی کی محبت میں سنہ 1982 سے گاؤں میں واقع پہاڑ کو توڑ کر راستہ بنانا شروع کیا تھا، برسوں بعد وہ اپنے ارادے میں کامیاب ہوئے۔ ان کی موت کے بعد حکومت نے مانجھی مہوتسو منانے کا فیصلہ لیا۔ مہوتسو میں مختلف ثقافتی پروگرام ہوتے ہیں، جس میں بالی وڈ کے مختلف فنکار و گلوکار اپنا پروگرام پیش کر کے ماحول کو خوشنما بناتے ہیں۔
مانجھی کے نام سے سنہ 2016 میں ڈاک ٹکٹ بھی جاری ہو چکا ہے۔ مانجھی سماج کا مطالبہ ہے کہ چونکہ دشرتھ مانجھی سماج کے لیے ہیرو تھے۔ اسلیے انہیں بھارت رتن ایوارڈ دیا جائے۔ اس کو لیکر بہار کے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی بھی مسلسل دشرتھ مانجھی کو بھارت رتن ایوارڈ دینے کے مطالبے کو لیکر منعقدہ پروگرام میں شرکت کرتے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دشرتھ مانجھی سڑک: سیاحوں کی توجہ کا مرکز
اس حوالے سے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دشرتھ مانجھی کسی ایک معاشرہ کے ہیرو نہیں ہیں بلکہ وہ ہر طبقے کے غریب پچھڑے پسماندہ کے ہیرو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ارادہ پختہ ہو تو بڑی سی بڑی چیزیں فتح ہوسکتی ہیں۔ دشرتھ مانجھی نے غربت فاقہ کشی میں بھی کڑی محنت و مشقت کے ساتھ محبت انسانیت ہمدردی اخلاق اور جنون وجذبہ کا مظاہرہ کیا ہے۔ بیوی کی محبت تھی تو علاقے کے لوگوں کی پریشانی اور مشکلات کا درد وہمدردی کا بھی معاملہ تھا۔ انکے جنون وجذبہ نے وہ کرکے دیکھایا ہے۔ آج اس راستے سے ہزاروں افراد ہردن سفر کرتے ہیں۔ ایسی عظیم شخصیت کو بغیر مانگے حکومت کو سفارشات پیش کرنی چاہئے تھی۔