مولانا قمر غنی عثمانی کی گرفتاری پر مسلمانوں میں غم وغصہ کا ماحول پایا جا رہا ہے اور ان کی رہائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ اس تعلق سے سنی یوتھ ونگ تنظیم کے قومی رکن انصاری رفیق نوری نے کہا کہ تریپورہ میں جو ہوا وہ حالات دنیا سے چھپے ہوئے نہیں ہیں۔ پوری دنیا نے دیکھا کہ وہاں کس طریقے سے ریلی نکال کر پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کی اور تشدد کیا گیا۔ ان حالات کا جائزہ لینے جب تحریک فروغ اسلام کے قومی صدر حضرت مولانا قمر غنی عثمانی پہنچے تب وہاں کی پولیس نے انہیں سکیورٹی دینے کے بہانے گرفتار کر لیا اور اس کے بعد ان پر یو اے پی اے لگادیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یو اے پی اے قانون لوگوں کے فائدے کے لیے بنایا گیا تھا لیکن موجودہ حکومت اس قانون کا غلط استعمال کر رہی ہے اور جو بھی لوگ تریپورہ جا رہے ہیں اس پر یو اے پی اے لگا دے رہی ہے۔ ہمارا حکومت سے یہ مطالبہ ہے کہ جن لوگوں کو آپ نے غیر قانونی طریقے سے گرفتار کیا ہے، انہیں جلد از جلد رہا کیا جائے اور خاص طور سے مولانا قمر غنی عثمانی کو رہا کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
tripura violence تریپورہ تشدد: صدرِ جمہوریہ کے نام پاپولر فرنٹ آف انڈیا کا میمورنڈم
وہیں احمدآباد کے ایک مسجد کے امام عبدالامین برکاتہ نے کہا کہ ہر انسان کو پتا ہے کہ تریپورہ کے حالات خراب ہیں اور حالات اچھے ہوتے تو مولانا قمر غنی عثمانی کے تریپورہ جانے پر ان پر یو اے پی اے نہیں لگایا جاتا۔ تریپورہ میں جنہوں نے ماحول خراب کیا ان پر یو اے پی اے یا کوئی اور دفعہ نہیں لگایا گیا بلکہ جو ہمارے لوگ وہاں گئے ہیں ان پر ایکشن لیا گیا۔