نئی دہلی، لوک سبھا نے عام بجٹ 2023-24 کو منظور کرنے کے عمل میں جمعرات کو تمام وزارتوں اور محکموں کی گرانٹ کے مطالبات اور اس سے متعلق اختصاصی بل کو بغیر بحث کے اپوزیشن کے شدید احتجاج کے درمیان صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔دو التوا کے بعد ایوان کا اجلاس تیسری بار شام چھ بجے ہوا۔ جیسے ہی اسپیکر مسٹر برلا نے ایجنڈے کے مطابق گرانٹس کے مطالبات کو منظور کرنے کا عمل شروع کیا، اپوزیشن ارکان کرسی کے سامنے جمع ہوگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔
اپوزیشن اراکین کے نعرے بازی کے درمیان اوم برلا نے گرانٹس کے مطالبات کی وزارت وار فہرست پڑھنا شروع کیا۔ نعرے بازی کے درمیان انہوں نے گرانٹس کی منظوری کے مطالبات ایوان میں پیش کئے۔ اس کے بعد انہوں نے وزیر خزانہ سے اختصاصی بل پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔ وزیر خزانہ نے اختصاصی بل 2023 پیش کیا جس پر ایوان نے شور شرابے کے درمیان شق وار صوتی ووٹ سے منظور کیا اور چند منٹوں میں اختصاصی بل منظور کر لیا گیا جس کے بعد اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔سترہویں لوک سبھا میں یہ پہلا موقع ہے کہ بجٹ کے گرانٹس کے مطالبات کو بحث کے بغیر منظور کیا گیا ہے۔
ایوان میں حکمراں جماعت کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور حکومت کے سینئر وزراء موجود تھے۔واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے کے اگلے مالی سال کے لیے پیش کیے گئے بجٹ کو بھی ایوان نے دو دن تک ہنگامہ آرائی کے درمیان منظور کرلیا۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بجٹ اجلاس کے دوسرے نصف کے پہلے دن اڈانی کیس اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے لندن میں دیے گئے کچھ مبینہ قابل اعتراض بیانات پر فریقین کے درمیان آمنے سامنے ہونے کی وجہ سے خلل پڑا ہے۔
یو این آئی