نئی دہلی: فلم پٹھان کو لے کر ملک بھر میں ہنگامہ جاری ہے، ایک طرف جہاں ہندو شدت پسند تنظیموں سے وابسطہ افراد فلم کے بائیکاٹ کی مہم چلا ر ہے ہیں، تو وہیں دوسری طرف اس کی پر زور حمایت ہو رہی ہے۔ اس تنازع پر اب مسلم اسکالر نے بھی بیان جاری کرنا شروع کردیا ہے۔ اسی سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے اسلامی اسکالر مفتی وجاہت قاسمی سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ فلم میں جس طرح سے ہندو دھرم کی علامت بھگوا رنگ پر نغمہ پیش کیا گیا ہے وہ صحیح نہیں ہے۔Mufti Wajahat Qasmi justified the boycott of the film Pathan
بی جے پی کے سرگرم کارکن مفتی وجاہت قاسمی نے کہا کہ اگر کسی فلم میں کسی بھی مذہب کے جذبات کو ٹھیس پہنچایا جاتا ہے تو اس پر سوال اٹھنا لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھگوا رنگ سناتن دھرم کا رنگ ہے اور اس رنگ کو لے کر 'بے شرم گانا' مہذب سماج برداشت نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس فلم کا بائیکاٹ کر رہے ہیں وہ ٹھیک ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں شاہ رخ خان کے مسلمان ہونے یا نہیں ہونے پر سوال نہیں اٹھا سکتا لیکن یہ سب کو معلوم ہے کہ شاہ رخ خان کتنے بڑے مسلمان ہیں۔ انکی بیوی غوری خان ہیں جو سناتن دھرم سے تعلق رکھتی ہیں اور ان کے بچوں کے نام بھی الگ الگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ کہتے ہیں کہ مسلم کی وجہ سے فلم کو بائیکاٹ کرنے کی مہم کی جارہی ہے در اصل وہ نہیں جانتے ہیں کہ اس فلم میں کئی ہیروئین غیر مسلم ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Pathan Controversy: سورت میں ہندو تنظیموں نے فلم پٹھان کے پوسٹرز پھاڑ ڈالے
واضح رہے کہ گزشتہ کل یعنی 4 جنوری کو گجرات کے شہر احمد آباد کے وسترا پور علاقے میں الفا ون مال کے ایک تھیٹر میں شاہ رخ خان کی فلم پٹھان کی ریلیز کے خلاف بجرنگ دل کے کارکنوں نے پرتشدد احتجاج کیا۔ جس کے بعد پولیس نے انہیں مختصر وقت کے لیے حراست میں رکھا۔ گجرات وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے ترجمان ہتیندر سنگھ راجپوت نے کہا کہ بجرنگ دل کے کارکنوں کو معلوم ہوا کہ فلم پٹھان کے پوسٹر تھیٹر میں چسپاں کیے گئے ہیں۔ جس کے بعد ایک مظاہرہ کیا گیا کیونکہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ فلم کو سینما گھروں میں ریلیز کیا جائے اور پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔