ETV Bharat / bharat

Sulli Deals App Case دہلی کے ایل جی نے سُلی ڈیلز کیس کے ملزم کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظور دی

author img

By

Published : Dec 12, 2022, 12:30 PM IST

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ نے سُلی ڈیلز کیس کے کلیدی ملزم اومکاریشور ٹھاکر کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دے دی ہے۔ Delhi LG Gives Approval to Prosecute Sulli Deals Accused

Sulli Deals App Case
سُلی ڈیلز کیس کے ملزم کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظور

نئی دہلی: دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ نے سُلی ڈیلز ایپ کیس کے مرکزی ملزم اومکاریشور ٹھاکر پر مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی ہے۔ ملزم اومکاریشور پر الزام ہے کہ اس نے سُلی ڈیلز ایپ پر مسلم خواتین کی نیلامی کے لیے ان کی تصاویر اپ لوڈ کی تھی۔ Sulli Deals Bulli Bai App Creators

اس سے قبل دہلی پولیس نے سی آر پی سی کی دفعہ 196 کے تحت ملزمین کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت مانگی تھی۔ یہ دفعہ حکومت کے خلاف جرم کرنے کی سازش سے متعلق ہے۔ اس کے تحت مقدمہ چلانے کے لیے پولیس کو لیفٹیننٹ گورنر کی منظوری درکار تھی، جو مل گئی ہے۔ اومکاریشور نے مبینہ طور پر سُلی ڈیلز ایپ اور سُلی ڈیلز ٹویٹر ہینڈل بنایا تھا۔ پولیس نے اس سلسلے میں 7 جولائی 2021 کو کیس درج کیا تھا۔ Sulli Deals Case Accused

ملزم اومکاریشور نے مدھیہ پردیش کے اندور سے کمپیوٹر ایپلیکیشن میں گریجویشن کیا ہے۔ اس نے مبینہ طور پر مسلم خواتین کی توہین کے لیے یہ ایپ بنائی اور بغیر اجازت کے کئی مسلم خواتین کی تصاویر اپ لوڈ کی تھیں۔ پولیس نے اسے رواں برس جنوری میں گرفتار کیا تھا۔ پولیس پوچھ گچھ میں ملزم نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے یہ کام مسلم خواتین کو ٹرول کرنے کے ارادے سے کیا۔ اومکاریشور نے ٹریڈ مہاسبھا نامی ٹویٹر گروپ جنوری 2020 میں ایک ٹویٹر ہینڈل سے جوائن کیا تھا۔ گروپ میں اس بات پر بحث ہوئی تھی کہ مسلم خواتین کو ٹرول کیا جانا چاہیے جس کے بعد اس نے 'گٹ ہب' پر یہ ایپ بنائی تھی۔ بعد میں جب 'سُلی ڈیلز' کو لے کر ہنگامہ ہوا تو اس نے اپنے تمام سوشل میڈیا فٹ پرنٹس کو ڈیلیٹ کر دیا۔ تاہم، پولیس نے تکنیکی اور فارینسک جانچ کے ذریعے اس سے متعلق شواہد برآمد کر لیے۔ اس کی تصدیق ان کے خلاف کشن گڑھ پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر سے ہوئی ہے۔ ملزم نے مسلم لڑکی کی تصویر پوسٹ کی تھی اور اس پر بولی لگانے کے لیے ٹویٹ کیا تھا۔ پولیس نے جب اس بارے میں مزید تفتیش کی تو پتہ چلا کہ وہ سلی ڈیل ایپ بنانے والے سے بھی رابطے میں تھا۔ اس اطلاع پر دہلی پولیس کی ٹیم نے مدھیہ پردیش میں چھاپہ مارا اور وہاں سے اومکاریشور کو گرفتار کرلیا۔ 25 سالہ اومکاریشور نے آئی پی ایس اکیڈمی اندور سے بی سی اے کیا ہے۔

ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران اس نے اعتراف کیا تھا کہ وہ ٹویٹر پر ایک ٹریڈ گروپ کا رکن ہے اور اس نے یہ ایپ مسلم خواتین کو ٹرول اور بدنام کرنے کے لیے بنائی تھی۔ اس نے یہ کوڈ GitHub پر بنایا ہے۔ اس کی رسائی گروپ کے تمام ممبران کو دی گئی تھی۔ اس کے ساتھ انہوں نے اس ایپ کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی شیئر کیا۔ اس میں گروپ کے ارکان نے خواتین کی تصویریں لگا کر ان پر بولی لگانے کی کوشش کی تھی۔

نئی دہلی: دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ نے سُلی ڈیلز ایپ کیس کے مرکزی ملزم اومکاریشور ٹھاکر پر مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی ہے۔ ملزم اومکاریشور پر الزام ہے کہ اس نے سُلی ڈیلز ایپ پر مسلم خواتین کی نیلامی کے لیے ان کی تصاویر اپ لوڈ کی تھی۔ Sulli Deals Bulli Bai App Creators

اس سے قبل دہلی پولیس نے سی آر پی سی کی دفعہ 196 کے تحت ملزمین کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت مانگی تھی۔ یہ دفعہ حکومت کے خلاف جرم کرنے کی سازش سے متعلق ہے۔ اس کے تحت مقدمہ چلانے کے لیے پولیس کو لیفٹیننٹ گورنر کی منظوری درکار تھی، جو مل گئی ہے۔ اومکاریشور نے مبینہ طور پر سُلی ڈیلز ایپ اور سُلی ڈیلز ٹویٹر ہینڈل بنایا تھا۔ پولیس نے اس سلسلے میں 7 جولائی 2021 کو کیس درج کیا تھا۔ Sulli Deals Case Accused

ملزم اومکاریشور نے مدھیہ پردیش کے اندور سے کمپیوٹر ایپلیکیشن میں گریجویشن کیا ہے۔ اس نے مبینہ طور پر مسلم خواتین کی توہین کے لیے یہ ایپ بنائی اور بغیر اجازت کے کئی مسلم خواتین کی تصاویر اپ لوڈ کی تھیں۔ پولیس نے اسے رواں برس جنوری میں گرفتار کیا تھا۔ پولیس پوچھ گچھ میں ملزم نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے یہ کام مسلم خواتین کو ٹرول کرنے کے ارادے سے کیا۔ اومکاریشور نے ٹریڈ مہاسبھا نامی ٹویٹر گروپ جنوری 2020 میں ایک ٹویٹر ہینڈل سے جوائن کیا تھا۔ گروپ میں اس بات پر بحث ہوئی تھی کہ مسلم خواتین کو ٹرول کیا جانا چاہیے جس کے بعد اس نے 'گٹ ہب' پر یہ ایپ بنائی تھی۔ بعد میں جب 'سُلی ڈیلز' کو لے کر ہنگامہ ہوا تو اس نے اپنے تمام سوشل میڈیا فٹ پرنٹس کو ڈیلیٹ کر دیا۔ تاہم، پولیس نے تکنیکی اور فارینسک جانچ کے ذریعے اس سے متعلق شواہد برآمد کر لیے۔ اس کی تصدیق ان کے خلاف کشن گڑھ پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر سے ہوئی ہے۔ ملزم نے مسلم لڑکی کی تصویر پوسٹ کی تھی اور اس پر بولی لگانے کے لیے ٹویٹ کیا تھا۔ پولیس نے جب اس بارے میں مزید تفتیش کی تو پتہ چلا کہ وہ سلی ڈیل ایپ بنانے والے سے بھی رابطے میں تھا۔ اس اطلاع پر دہلی پولیس کی ٹیم نے مدھیہ پردیش میں چھاپہ مارا اور وہاں سے اومکاریشور کو گرفتار کرلیا۔ 25 سالہ اومکاریشور نے آئی پی ایس اکیڈمی اندور سے بی سی اے کیا ہے۔

ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران اس نے اعتراف کیا تھا کہ وہ ٹویٹر پر ایک ٹریڈ گروپ کا رکن ہے اور اس نے یہ ایپ مسلم خواتین کو ٹرول اور بدنام کرنے کے لیے بنائی تھی۔ اس نے یہ کوڈ GitHub پر بنایا ہے۔ اس کی رسائی گروپ کے تمام ممبران کو دی گئی تھی۔ اس کے ساتھ انہوں نے اس ایپ کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی شیئر کیا۔ اس میں گروپ کے ارکان نے خواتین کی تصویریں لگا کر ان پر بولی لگانے کی کوشش کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.