آج سہ پہر بدنام زمانہ جتیندر عرف گوگی کو دہلی کی ایک عدالت میں پیشی کے لیے لایا گیا تھا۔ اس پیشی کے دوران، وکیل کا لباس پہن کر دو افراد نے اس پر فائرنگ کردی۔ جوابی کارروائی میں سپیشل سیل کی جانب سے گولیاں چلائی گئیں جس میں دونوں حملہ آور ہلاک ہوگئے۔ اس واقعہ میں گینگسٹر گوگی کی بھی موت ہو گئی۔ انتہائی محفوظ سمجھے جانے والے مقام روہنی کورٹ میں ایک بار پھر گینگ وار کا واقعہ پیش آیا۔
روہنی کورٹ میں فائرنگ کے واقعہ کے خلاف 25 ستمبر کو دہلی کے وکلاء نے ہڑتال کی کال دی ہے۔ اس سلسلے میں کو آرڈینیٹر کمیٹی آف آل انڈیا ڈسٹرکٹ کورٹ بار ایسوسی ایشن آف دہلی نے وکیلوں سے کام سے دور رہنے کی اپیل کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے جتیندر عرچ گوگی کو سنہ 2020 میں گرفتار کیا تھا۔ انسداد انٹیلی جنس ٹیم نے اسے تین دیگر ساتھیوں کے ساتھ گروگرام سے گرفتار کیا۔ گرفتاری کے وقت دہلی پولیس نے ان پر 8 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔ وہ قتل، اغوا، پولیس پر حملہ وغیرہ جیسے واقعات میں ملوث تھا۔ گرفتاری کے بعد سے اسے جیل میں رکھا گیا تھا۔ جمعہ کو پولیس اور تیسری بٹالین کی کاؤنٹر انٹیلی جنس ٹیم اسے پیش کرنے کے لیے روہنی عدالت لے کر آئی تھی۔ اس دوران وکیل کا لباس پہنے دو آدمی وہاں آئے اور انہوں نے گوگی پر فائرنگ کردی۔
- مزید پڑھیں: دہلی کے روہنی کورٹ میں فائرنگ، تین ہلاک
اسے بچانے کے لیے کاؤنٹر انٹیلی جنس کی ٹیم نے حملہ آوروں پر فائرنگ بھی کی جس میں دونوں حملہ آور ہلاک ہوگئے۔ یہ دونوں حملہ آور وکیل کا لباس پہن کر روہنی عدالت میں داخل ہوئے تھے تاکہ کوئی انہیں روک نہ سکے۔ اس واقعے میں ہلاک ہونے والے دونوں شرپسندوں کی شناخت ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ اس واقعے میں زخمی ہونے والے جتیندر عرف گوگی کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ اس پورے واقعے میں کل 3 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ پورے معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ مقتول جتیندر گوگی اور علی پور کے تاجپوریا کے رہنے والے سنیل عرف ٹلو کے درمیان تقریبا ایک دہائی سے گینگ وار جاری ہے۔ اس گینگ وار میں اب تک 20 سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ پولیس ذرائع کا خیال ہے کہ سنیل عرف ٹلو اس قتل میں ملوث ہوسکتا ہے۔ تاہم اس کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کے لیے، پولیس کی ٹیم ابھی تفتیش میں مصروف ہے۔