دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز دہلی پولیس کو 'ٹول کٹ معامل' میں تحقیقات سے متعلق کوئی بھی جانکاری لیک نہیں کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس معاملے کی ملزمہ دیشا روی نے کچھ نیوز چینلز پر 'ایک طرفہ اور اور ادھورا سچ' دکھانے کا الزام عائد کیا ہے۔ جسٹس پرتبھا ایم سنگھ نے آج یہاں ماحولیاتی کارکن دیشا روی کی جانب سے دائرعرضی پر سماعت کرتے ہوئے دہلی پولیس کو اس سلسلے میں جاری ہدایات پرعمل پیرا ہونے کا حکم دیا۔
مرکزی وزارت داخلہ کے 2010 میمورنڈم کے مطابق اہم مجرمانہ اور جرائم کے معاملے میں پریس کی بابت ہدایات جاری کر دی گئی ہے۔
عدالت نے دہلی پولیس سے کہا ہے کہ وہ یہ یقینی بنائے کہ ٹول کٹ معاملے کی تفتیش کے دوران حساس معلومات لیک نہ ہوں۔
جسٹس سنگھ نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ایڈیٹر کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ معاملے کی رپورٹنگ کرتے وقت ادارتی معیار کو قائم رکھا جائے اور ان کی رپورٹ سے جاری تفتیش متاثر نہ ہو۔
قابل ذکر ہے کہ دیشا روی نے مختلف نیوز چینلوں پر معاملہ میں 'یکطرفہ اور آدھا سچ' نشر کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
پولیس کے مطابق اتوار کے روز ٹول کٹ بنایا گیا اور سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا۔