جی ویویک وینکٹاسوامی نے تلنگانہ کے وزیر اعلی کے سی راؤ کے خلاف 100 کروڑ روپے کے ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔
اس مقدمہ میں الزام لگایا گیا کہ ڈوبک ضمنی انتخابات کے دوران نقد کی وصولی سے متعلق جھوٹے مقدمے میں انہیں پھنسایا گیا۔
وینکٹاسوامی نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا 'ڈوبک ضمنی انتخاب کے دوران پولیس کو ایک کروڑ روپے مل گئے تھے۔ تب وزیر اعلی نے پولیس کمشنر کو ہدایت کی کہ وہ اس کیس کو میرے ساتھ جوڑیں اور میرے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کریں'۔
انہوں نے مزید کہا 'راؤ نے مجھے اس معاملے میں گھسیٹنے کی کوشش کی ہے جو مجھ سے متعلق نہیں ہے اور میری ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔ لہذا میں نے ان کے خلاف 100 کروڑ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے اور کارروائی کے 7 دن کے اندر مجھ سے معافی مانگنے کے لئے انہیں نوٹس بھیجا جائے گا'۔
وینکٹاسوامی نے مزید کہا 'راؤ اپنے ذاتی مقاصد کے لئے پولیس فورس کا غلط استعمال کر رہے ہیں اور بی جے پی کی سرگرمیوں اور مخالفت کرنے والے لوگوں پر بھی بہت دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں'۔
انہوں نے مزید کہا 'میں پچھلے کچھ مہینوں سے ٹی آر ایس حکومت میں ہونے والی بدعنوانی پر بول رہا ہوں اور ان کو منظر عام پر لا رہا ہوں۔ اسی لیے وہ مجھ سے بدلا لے رہے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'کووڈ اور سیلاب کے بحران کے دوران کے سی آر اپنے فارم ہاؤس تک ہی محدود ہوگئے'۔
گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کے انتخابات آج ہو رہے ہیں اور ووٹوں کی گنتی 4 دسمبر کو ہوگی۔