نئی دہلی: دہلی کمیشن برائے خواتین (DCW) کی سربراہ سواتی مالیوال نے منی پور میں نسلی تشدد کے دوران متاثرہ خواتین کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ ڈی سی ڈبلیو کے ایک اہلکار نے بتایا کہ سواتی مالیوال نے کمیشن کی رکن وندنا سنگھ کے ساتھ پیر کو امپھال پہنچیں اور متاثرہ خاندان کے افراد سے ملنے کے لیے تشدد زدہ ضلع چوراچند پور کا سفر کیا۔اس دوران سواتی مالیوال نے دونوں متاثرہ خواتین کی ماں اور شوہر سے ملاقات کی۔ ایک ٹویٹ میں ڈی سی ڈبلیو کی سربراہ نے کہا کہ میں نے منی پور کی دو بیٹیوں کے خاندانوں سے ملاقات کی، جن پر ظلم کیا گیا تھا۔ ایک لڑکی کے شوہر نے فوجی ہوتے ہوئے ملک کی سرحدوں کی حفاظت کی۔ انھوں نے مجھے بتایا کہ آج تک کوئی ان سے ملنے نہیں آیا اور میں وہ پہلی شخص ہوں جو ان کے پاس پہنچی ہوں۔ دوسری متاثرہ لڑکی کی ماں سے بھی ملاقات کی۔
-
मणिपुर की जिन दो बेटियों के साथ बर्बरता की गई मैं उनके परिवारों से मिली। एक लड़की के पति ने फौजी रहते हुए देश की सीमाओं की रक्षा करी। उन्होंने मुझे बोला कि अब तक उनसे मिलने तक कोई नहीं आया है, मैं उनके पास पहुँचने वाली पहली हूँ। दूसरी लड़की की माँ से भी मुलाक़ात हुई। जब मैं यहाँ… pic.twitter.com/2YwNNqR5Uh
— Swati Maliwal (@SwatiJaiHind) July 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">मणिपुर की जिन दो बेटियों के साथ बर्बरता की गई मैं उनके परिवारों से मिली। एक लड़की के पति ने फौजी रहते हुए देश की सीमाओं की रक्षा करी। उन्होंने मुझे बोला कि अब तक उनसे मिलने तक कोई नहीं आया है, मैं उनके पास पहुँचने वाली पहली हूँ। दूसरी लड़की की माँ से भी मुलाक़ात हुई। जब मैं यहाँ… pic.twitter.com/2YwNNqR5Uh
— Swati Maliwal (@SwatiJaiHind) July 25, 2023मणिपुर की जिन दो बेटियों के साथ बर्बरता की गई मैं उनके परिवारों से मिली। एक लड़की के पति ने फौजी रहते हुए देश की सीमाओं की रक्षा करी। उन्होंने मुझे बोला कि अब तक उनसे मिलने तक कोई नहीं आया है, मैं उनके पास पहुँचने वाली पहली हूँ। दूसरी लड़की की माँ से भी मुलाक़ात हुई। जब मैं यहाँ… pic.twitter.com/2YwNNqR5Uh
— Swati Maliwal (@SwatiJaiHind) July 25, 2023
انھوں نے اپنے ٹویٹ میں یہ بھی لکھا کہ حکومت نے مجھے روکنے کی پوری کوشش کی یہاں تک کہ مجھے منی پور نہ آنے کو کہا گیا انہوں نے سوچا تھا کہ اگر وہ مجھے سیکورٹی نہیں دیں گے تو میں منی پور نہیں آؤں گی۔ منی پور کے لوگ بہت اچھے ہیں انھوں نے مجھے بہت پیار دیا۔ لوگوں کے دکھ درد سنے، آنکھوں میں آئے آنسو پونچھنے کی کوشش کی، محبت میں بہت طاقت ہوتی ہے۔
سواتی نے اپنے ٹویٹ میں مزید لکھا کہ جب میں بغیر سیکورٹی کے یہاں پہنچ سکتی ہوں تو اب تک وزیراعلیٰ یا باقی انتظامیہ کیوں نہیں آئے؟ انھوں نے اپنے اور متاثرہ خواتین کے اہل خانہ سے ملاقات کی دو تصاویر بھی پوسٹ کیں۔ مالیوال نے چوراچند پور کے علاوہ موئرنگ اور امپھال اضلاع کا بھی دورہ کیا جہاں انھوں نے کئی ریلیف کیمپوں میں بے گھر لوگوں سے بات چیت کی۔ سفر کے دوران اپنے مشکل بھرے تجربے کا اشتراک کرتے ہوئے مالیوال نے دعویٰ کیا کہ ریاستی حکومت نے تنازعہ زدہ علاقوں میں سفر کرنے کے لیے ان کو سیکیورٹی فراہم کرنے سے انکار کر دیا گیا تھا۔ یہ تین دن میرے لیے بہت مشکل تھے۔ پھر بھی میں نے ذاتی خطرہ مول لیتے ہوئے یہاں آئی تھی۔ کیونکہ خواتین کی وائرل ویڈیو نے مجھے اندر سے جھنجھوڑ کر رکھ دیا اور میں ہر قیمت پر زندہ بچ جانے والوں سے ملنا چاہتی تھی۔
-
सरकार ने मुझे रोकने की पूरी कोशिश की, मुझे बोला मत आओ मणिपुर। उन्होंने सोचा था कि वो मुझे Security नहीं देंगे तो मैं मणिपुर नहीं आऊँगी।
— Swati Maliwal (@SwatiJaiHind) July 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
मणिपुर के लोग बहुत अच्छे हैं, मुझे बहुत प्यार दिया। लोगों के दर्द सुने, कोशिश की उनके आँखों में आए आंसू पोंछ पाऊँ। प्यार में बहुत शक्ति होती… pic.twitter.com/3MIMpuTcqt
">सरकार ने मुझे रोकने की पूरी कोशिश की, मुझे बोला मत आओ मणिपुर। उन्होंने सोचा था कि वो मुझे Security नहीं देंगे तो मैं मणिपुर नहीं आऊँगी।
— Swati Maliwal (@SwatiJaiHind) July 25, 2023
मणिपुर के लोग बहुत अच्छे हैं, मुझे बहुत प्यार दिया। लोगों के दर्द सुने, कोशिश की उनके आँखों में आए आंसू पोंछ पाऊँ। प्यार में बहुत शक्ति होती… pic.twitter.com/3MIMpuTcqtसरकार ने मुझे रोकने की पूरी कोशिश की, मुझे बोला मत आओ मणिपुर। उन्होंने सोचा था कि वो मुझे Security नहीं देंगे तो मैं मणिपुर नहीं आऊँगी।
— Swati Maliwal (@SwatiJaiHind) July 25, 2023
मणिपुर के लोग बहुत अच्छे हैं, मुझे बहुत प्यार दिया। लोगों के दर्द सुने, कोशिश की उनके आँखों में आए आंसू पोंछ पाऊँ। प्यार में बहुत शक्ति होती… pic.twitter.com/3MIMpuTcqt
یہ بھی پڑھیں:
سواتی مالیوال نے مزید کہا کہ مجھے مقامی لوگوں نے بتایا کہ بچ جانے والوں کے اہل خانہ سے ملنے کے لیے چورا چند پور کا سفر کرنا بہت مشکل ہے، پھر بھی میں نے بھاری فائرنگ کے درمیان بغیر کسی سیکورٹی کے وہاں جانے کا فیصلہ کیا۔ اپنی مشکلات کو بیان کرتے ہوئے مالیوال نے منی پور حکومت کی بے توجہی کی طرف بھی اشارہ کیا اور سوال کیا کہ زندہ بچ جانے والوں کو اب تک کوئی مشاورت، قانونی مدد اور معاوضہ کیوں نہیں فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر وہ بغیر سیکورٹی کے متاثرہ خواتین کے اہل خانہ سے ملاقات کے لیے دہلی سے سفر کر سکتی ہیں تو وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ اور کابینہ کے اراکین کو اپنی بلٹ پروف کار میں ان سے ملاقات کیوں نہیں کرسکتے۔
لوگوں کے اپنے گھروں اور پیاروں کو کھونے کی خوفناک کہانیوں کے ساتھ مالیوال نے منی پور کی صورتحال کو انتہائی پریشان کن قرار دیا جبکہ ریاستی حکومت ان کی حفاظت میں ناکام رہی۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ فوری کارروائی کرتے ہوئے حکومت کو وزیراعلیٰ بیرن سنگھ کو برطرف کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ دہلی کمیشن برائے خواتین (DCW) کی سربراہ مالیوال نے وزیر اعظم کے تشدد سے متاثرہ ریاست کے دورے کا بھی مطالبہ کیا اور ان کی جان و مال کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔