ممبئی: ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں بابا صاحب امبیڈکر کی یوم وفات اور بابری مسجد کی شہادت کی برسی کے پیش نظر پولیس نے الرٹ جاری کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی حکم امتناعی اور دفعہ 144 کا بھی اطلاق کر دیا ہے۔ ممبئی شہر میں 2 جنوری تک حکم امتناعی نافذالعمل کر دی گئی ہے۔ اس دوران بلا ضرورت پانچ سے زائد افراد کے مجمع پر پابندی ہے، ساتھ ہی سیاسی، سماجی اور عوامی تقریبات بھی بلا اجازت ممنوعہ ہے۔ چیتنہ بھومی پر امبیڈکری زائرین کیلئے پولیس اور بی ایم سی انتظامیہ نے پختہ انتظامات کر نے کا دعوی کیا ہے۔ چیتنہ بھومی پر بھیم راؤ امبیڈکر کے یادگار اور سمادھی پر 6 دسمبر کو عقیدتمندوں کا اژدہام ہوتا ہے۔ اس لئے پولیس نے کئی سڑکوں کو بھی مقفل و منتقل کر دیا گیا ہے۔ curfew in mumbai mumbai police impose section 144 till january 2
بی ایم سی نے زائرین کیلئے ضروری سہولیات کا انتظام کرنے کا بھی دعوی کیا ہے۔ انہیں کھانے کے مفت پیکٹ فراہم کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ دادر ریلوے اسٹیشن سے لے کر دیگر اسٹیشنوں پر بھی پولیس کو الرٹ رہنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ جی آر پی ایف کمشنر قیصر خالد نے ریلوے اسٹیشنوں پر ضروری ہدایات جاری کی ہیں۔ اس کے علاوہ دادر ریلوے اسٹیشن سے چیتنہ بھومی کی جانب کوچ کر نے کیلئے نشاندہی بھی تیار کر دی گئی ہے تاکہ امبیڈکری زائرین کو کسی بھی قسم کی پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑا۔ ریلوے اسٹیشنوں پر 6 دسمبر کے پیش نظر سیکورٹی کے بھی پختہ انتظامات کئے گئے ہیں۔ ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر نے کہا ہے کہ شہر میں 6 دسمبر اور سال نو کی آمد سے قبل سیکورٹی الرٹ پر ہے۔ ایسے میں چونکہ ممبئی شہر میں جشن کا ماحول ہوتا ہے، اس لئے ممبئی شہر میں سیکورٹی کا معائنہ کر نے کے بعد ضروری حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ بابا صاحب امبیڈکر کی پورنتیتہ پر بھی خاص انتظامات کئے گئے ہیں، کئی سڑکوں کو بند کردیا گیا ہے تاکہ زائرین کو کسی بھی قسم کی کوئی تکلیف نہ ہو اور ٹریفک پولیس کو بھی ضروری ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ٹریفک کا مسئلہ پیدا نہ ہو اس لئے بھی پولیس کو احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Mumbai Police Alert On 31 Night: تھرٹی فرسٹ نائٹ کو ممبئی پولیس کی جانب سے گاڑیوں کی چیکنگ
انہوں نے مزید کہا کہ بھیڑ بھاڑ کا فائدہ اٹھا کرشر پسند عناصر گڑ بڑی پیدا کر سکتے ہیں، ایسے میں پولیس کو الرٹ رہنے اور عوام کو بھی محتاط رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام افواہوں پر توجہ نہ دیں کیونکہ افواہ پھیلا کر شرپسند عناصر نظم و نسق کو خرا ب کر نے کی کوشش کر تے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر بھی پولیس کی نظر ہے اور ہر طرح سے اس کا معائنہ و جائزہ بھی لیا جارہا ہے۔ سوشل میڈیا پر شرپسندی کامظاہرہ کرنے والوں اور سماج دشمن پر بھی کارروائی کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ رضا اکیڈمی بھی بابری مسجد کی برسی پر ہر سال 3بجکر 45 منٹ پر اذان کا اہتمام کرتی ہے اور مسلمان یوم غم مناتے ہیں ہے۔ رواں سال بھی رضا اکیڈمی بابری مسجد کی شہادت پر یوم غم منائے گی۔ رضا اکیڈمی کے سر براہ الحاج محمد سعید نوری نے کہا ہے کہ بابری مسجد کی شہادت پر اذان دینے کا سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک مسجد کی بازیابی نہیں ہوجاتی کیونکہ مسجد تاقیامت تک مسجد ہی رہتی ہے۔ یہ مسلمانوں کا عقیدہ ہے۔ ایسے میں بابری مسجد کی شہادت پر یوم سیاہ منایا جاتا ہے اور اس کی بازآبادکاری کیلئے دعا کی جاتی ہے، اس کے ساتھ ہی اس روز مسلمانوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اپنی مساجد میں یوم شہادت کے اوقات پر اذان اور دعاؤں کا اہتمام کریں۔ شہر میں پولیس نے ہتھیاروں پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ بلا لائسنسی ہتھیار رکھنے والوں پر کارروائی کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی شہر میں سیکورٹی کے پختہ انتظامات کا بھی دعوی کیا گیا ہے۔ لاج ہوٹلوں اور اہم شاہراہوں پر ناکہ بندی کردی گئی ہے۔ مشتبہ اور مشکوک افراد پر نظر رکھنے کا بھی عمل جاری ہے۔