بھوپال: بھارت کے مشہور شاعر منظر بھوپالی نے مدھیہ پردیش محکمہ ثقافت اور اردو اکیڈمی پر ایوارڈ کی تقسیم اور پروگرام میں بدعنوانی کا الزام عائد کیا ہے۔ منظر بھوپالی کے ذریعہ لگائے گئے ان الزامات پر وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر نے رد عمل کا اظہار کیا۔ صحافیوں نے اوشا ٹھاکر سے سوال کیا کہ منظر بھوپالی نے الزام عائد کیا ہے کہ محکمہ ثقافت، اردو اکیڈمی اور ساہتیہ اکیڈمی نااہل لوگوں کو اعزاز و اکرام سے نوازتا ہے، جس کے جواب میں وزیر ثقافت نے کہا کہ اگر واقعی ایسا کچھ ہو رہا ہے تو منظر بھوپالی ہمیں اس کی پوری معلومات دیں، جس پر ہم غور و فکر کریں گے اور اس میں بہتری لانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منظر بھوپالی نے اس تعلق سے وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان کو جو خط بھیجا ہے اس کو بھی ہم دیکھیں گے اور جو غلطی ہوئی ہے اس میں ہم تصحیح کریں گے۔ Culture Minister's reaction to Manzar Bhopali's allegation
واضح رہے کہ منظر بھوپالی نے مدھیہ پردیش محکمہ ثقافت اور مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پچھلے کئی سالوں سے مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی اور محکمہ ثقافت کے ذریعہ شعراء اور ادبا کو مسلسل نظرانداز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو اکیڈمی کے ذریعہ منعقد ہونے والے کئی ایسے پروگرام ہیں جن میں ریاست کے ادبا اور شعراء کو شامل نہیں کیا جا رہا ہے اور ساتھ ہی اکیڈمی کی طرف سے ملنے والے ایوارڈ سے بھی انہیں محروم رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Manzar Bhopali on MP Urdu Academy منظربھوپالی کا اردواکیڈمی محکمہ ثقافت پرالزام
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اکیڈمی اور محکمہ کے ذریعے ایسے لوگوں کو اعزاز و اکرام سے نوازہ جاتا ہے جو اس کے قابل نہیں ہوتے ہیں۔ منظر بھوپالی نے اردو اکیڈمی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پچھلے 15 سالوں سے اکیڈمی کی کمان ایسے ہاتھوں میں دے دی گئی ہے جو ایک معمولی سی ٹیچر تھیں اور اب انہیں اکیڈمی کا ڈائریکٹر بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا حکومت کے پاس ایک ہی چہرہ ہے یا پھر قابل لوگوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ منظر بھوپالی نے ساہتہ اکیڈمی پر بھی الزام لگائے ہیں کہ ساہتہ اکیڈمی کے ذریعے دیے جانے والا شکھر سمان میں بھی پچھلے کئی سالوں سے گڑبڑی دیکھی گئی ہے۔