ETV Bharat / bharat

CRPF on Valley Situation دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی کے حالات میں بہتری آئی ہے، ایم ایس بھاٹیہ

author img

By

Published : Mar 5, 2023, 5:28 PM IST

سی آر پی ایف کے انسپکٹر جنرل (کشمیر آپریشنز) ایم ایس بھاٹیہ نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی کے حالات میں 'بڑی تبدیلی' آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آرٹیکل 370 کی منسوخی سے پہلے کے حالات اور موجودہ حالات کی بات کریں تو پچھلے دو تین سالوں میں کافی بہتری آئی ہے۔

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی کے حالات میں بہتری آئی ہے، ایم ایس بھاٹیہ
دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی کے حالات میں بہتری آئی ہے، ایم ایس بھاٹیہ

جموں و کشمیر: سرینگر سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے ایک سینیئر افسر نے کہا ہے کہ اگر کشمیر میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے کہا جاتا ہے تو نیم فوجی دستہ پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں وادی میں سیکورٹی کی صورتحال میں کافی بہتری آئی ہے۔ فورسز جرائم پیشہ عناصر پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔ سی آر پی ایف کے انسپکٹر جنرل (کشمیر آپریشنز) ایم ایس بھاٹیہ نے کہا ہے کہ سی آر پی ایف کے پاس اس طرح کے (انسداد دہشت گردی) کے حالات میں مؤثر طریقے سے کام کرنے کی مہارت، صلاحیت، تربیت اور ٹیکنالوجی ہے، میں بس اتنا ہی کہہ سکتا ہوں۔

انہوں نے یہ بات گزشتہ ماہ پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مرکزی حکومت کشمیر سے فوجیوں کے مرحلہ وار انخلاء پر غور کر رہی ہے۔ بھاٹیہ نے کہا کہ یہ پالیسی کا مسئلہ ہے، جس کا فیصلہ اعلیٰ سطح پر کیا جاتا ہے اور ہمیں جو بھی حکم دیا جائے گا ہم اس پر عمل کریں گے۔ ہم فوج اور جموں و کشمیر پولیس کے ساتھ مل کر سرگرم عمل ہیں۔ بھاٹیہ نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی کے حالات میں 'بڑی تبدیلی' آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آرٹیکل 370 کی منسوخی سے پہلے کے حالات اور موجودہ حالات کی بات کریں تو پچھلے دو تین سالوں میں کافی بہتری آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں ایک ماہ سے عام زندگی متاثر

سی آر پی ایف کے انسپکٹر جنرل نے مزید کہا کہ ہم یہ دعویٰ نہیں کر رہے کہ ہم نے انتہا پسندی یا دہشت گردی کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے، لیکن (دہشت گردی کے واقعات) میں پہلے کی صورتحال کے مقابلے میں کمی آئی ہے۔ دہشت گرد تنظیموں میں نوجوانوں کی شمولیت میں کمی آئی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ کچھ گمراہ نوجوان عسکریت پسندی میں شامل ہو جائیں، لیکن وہ بھی بہت تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال میں کافی بہتری آئی ہے جبکہ پتھراؤ کے واقعات میں کمی آئی ہے۔

جموں و کشمیر: سرینگر سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے ایک سینیئر افسر نے کہا ہے کہ اگر کشمیر میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے کہا جاتا ہے تو نیم فوجی دستہ پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں وادی میں سیکورٹی کی صورتحال میں کافی بہتری آئی ہے۔ فورسز جرائم پیشہ عناصر پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔ سی آر پی ایف کے انسپکٹر جنرل (کشمیر آپریشنز) ایم ایس بھاٹیہ نے کہا ہے کہ سی آر پی ایف کے پاس اس طرح کے (انسداد دہشت گردی) کے حالات میں مؤثر طریقے سے کام کرنے کی مہارت، صلاحیت، تربیت اور ٹیکنالوجی ہے، میں بس اتنا ہی کہہ سکتا ہوں۔

انہوں نے یہ بات گزشتہ ماہ پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مرکزی حکومت کشمیر سے فوجیوں کے مرحلہ وار انخلاء پر غور کر رہی ہے۔ بھاٹیہ نے کہا کہ یہ پالیسی کا مسئلہ ہے، جس کا فیصلہ اعلیٰ سطح پر کیا جاتا ہے اور ہمیں جو بھی حکم دیا جائے گا ہم اس پر عمل کریں گے۔ ہم فوج اور جموں و کشمیر پولیس کے ساتھ مل کر سرگرم عمل ہیں۔ بھاٹیہ نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی کے حالات میں 'بڑی تبدیلی' آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آرٹیکل 370 کی منسوخی سے پہلے کے حالات اور موجودہ حالات کی بات کریں تو پچھلے دو تین سالوں میں کافی بہتری آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں ایک ماہ سے عام زندگی متاثر

سی آر پی ایف کے انسپکٹر جنرل نے مزید کہا کہ ہم یہ دعویٰ نہیں کر رہے کہ ہم نے انتہا پسندی یا دہشت گردی کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے، لیکن (دہشت گردی کے واقعات) میں پہلے کی صورتحال کے مقابلے میں کمی آئی ہے۔ دہشت گرد تنظیموں میں نوجوانوں کی شمولیت میں کمی آئی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ کچھ گمراہ نوجوان عسکریت پسندی میں شامل ہو جائیں، لیکن وہ بھی بہت تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال میں کافی بہتری آئی ہے جبکہ پتھراؤ کے واقعات میں کمی آئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.