جدہ: سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کا ارادہ ہے کہ نئے بسائے جانے والے شہر 'نیوم' کو 2024 میں بازار حصص یا اسٹاک مارکیٹ میں متعارف کیا جائے گا۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ مقامی طور پر اسٹاک دی لائن، جسے مستقبل کے شہر نیوم کا خاکہ کہا جاتا ہے، کے ڈیزائنوں کو صحافیوں کے سامنے متعارف کرتے ہوئے شہزادہ محمد نے کہا کہ نیوم کو متعارف کرنے سے سعودی عرب کے مقامی مارکیٹ کو تین ٹریلین سعودی ریال کا اضافہ ہوگا جبکہ 2030 تک 5 ٹریلین ریال سے زیادہ کا اضافہ ہو جائے گا جب اس منصوبے کے مزید حصے مکمل کیے جائیں گے۔Crown Prince: NEOM will be listed on Saudi stock market in 2024
ولی عہد نے نشاندہی کی کہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) کے تمام اثاثہ جات کو اسٹاک مارکیٹ میں متعارف کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مملکت سعودی اسٹاک مارکیٹ کو، جو کہ اس وقت دنیا میں ساتویں نمبر پر ہے، کو بین الاقوامی سطح پر سرفہرست تین مارکیٹوں میں سے ایک بنانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔شہزادہ محمد نے کہا کہ حکومت 2027 تک دارالحکومت میں تقریباً 500 بلین ریال جمع کرے گی۔
منصوبے کا پہلا مرحلہ 2030 تک مکمل ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی تعمیری کام شروع کیا ہے اور 2030 تک 15 لاکھ افراد یہاں رہائش پزیر ہوں گے جبکہ 2045 تک 90 لاکھ افراد کیلئے رہائشی سہولیات دستیاب ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ رہائشیوں کو دی لائن میں ایک ہی سیدھ میں تمام سہولیات دستیاب ہونگی ، اس کے علاوہ ایک تیز رفتار ریل میں وہ 20 منٹ کے اندر ایک سرے سے دوسرے سرے تک پہنچ سکیں گے۔
ولی عہد نے کہا کہ مملکت کا مقصد 2030 تک اپنی آبادی کو 50-60 ملین تک بڑھانا ہے، جن میں سے نصف غیر ملکی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ریاض دارالحکومت کے طور پر تقریباً 25 ملین افراد کو جگہ دے گا۔ انہوں نے کہا: ہم ایک تہذیبی انقلاب کے لیے پرعزم ہیں جو شہری منصوبہ بندی میں بنیادی تبدیلی کی بنیاد پر انسانوں کو فوقیت دیتا ہے۔ شہر کی عمودی تہوں والی کمیونٹیز کے لیے آج جو ڈیزائن سامنے آئے ہیں وہ روایتی فلیٹ، افقی شہروں کو چیلنج کریں گے اور فطرت کے تحفظ اور انسانی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ایک ماڈل بنائیں گے
مزید پڑھیں:۔ Jeddah Summit: جدہ سربراہی اجلاس میں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ میں سلامتی اور استحکام کے عزم کا اعادہ کیا
واضح رہے کہ نیوم سعودی عرب کے شہر تبوک میں ایک کثیر ملکی اور کثیر سرحدی مجوزہ اقتصادی شہر کا نام ہے جس کا رقبہ 10,230-مربع میل (26,500 مربع کلومیٹر) ہے۔ یہ شہر مشترکہ طور پر سعودی عرب، اردن اور مصر کے سرحدی علاقوں میں تعمیر کیا جائے گا۔ سعودی عرب کا مقصد سرکاری تیل کمپنی سعودی آرامکو کے آئی پی او کے ذریعے 100 ارب ڈالر جمع کرنا ہے۔ یہ آئی پی او 2019 کے اواخر میں ہوا تھا اور سعودی آرامکو کی قیمت میں 2 ٹن ڈالر تھا۔