نئی دہلی:کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) نے طالبان کے ذریعہ خواتین کی تعلیم اور روزگار میں پابندی کےاحتجاج میں افغانستان کے خلاف تین میچوں کی ون ڈے سیریز سے دستبرداری کے فیصلے کے بعد افغان اسپنر راشد خان نے آسٹریلیا میں کھیلی جانے والی بگ بیش لیگ (بی بی ایل) سے ہٹنے کی دھمکی دی۔ دوسری جانب محمد نبی نے اسے سیاست پر مبنی فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کیا آسٹریلیا آئندہ ون ڈے ورلڈ کپ تک اپنے فیصلے پر قائم رہے گا؟
دبئی میں آئی سی سی اکیڈمی گراؤنڈ میں شارجہ واریئرز کے لیے نیٹ پریکٹس کرنے والے نبی نے کرک بز سے بات کرتے ہوئے کہا، 'کرکٹ کے لیے یہ تب ہی اچھا ہے جب کھیل کو سیاست سے دور رکھا جائے۔ گزشتہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی بات کریں تو آسٹریلیا ہمارے خلاف کیوں کھیلا؟ میں آپ کو بتاتا ہوں کہ وہ اپنے نیٹ رن ریٹ کو دوہرے ہندسوں سے بھی بہتر کرنے کے بارے میں فکر مند تھے۔ ماضی کو چھوڑبھی دیں، اب ہم دیکھنا چاہیں گے کہ کیا وہ ہندوستان میں کھیلے جانے والے ون ڈے ورلڈ کپ میں ہمارا بائیکاٹ کریں گے۔
اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، آئی سی سی کے ترجمان نے کہا، "ہمیں افغانستان میں حالیہ واقعات سے تشویش ہے۔ آئی سی سی بورڈ اپنی اگلی میٹنگ میں ان واقعات کے اثرات پر غور کرے گا۔ ہم کھیلوں کی دیگر تنظیموں کے ساتھ رابطے میں رہیں گے جو افغانستان میں مردوں اور خواتین کو کھیل کھیلتے دیکھنے کے ہمارے مقصد کو سمجھتے ہیں۔ آئی سی سی نے افغانستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے خواتین کی ٹیم کو میدان میں اتارنے میں ناکامی کا سخت نوٹس لیا ہے۔ وہاں کی طالبان حکومت خواتین کے حقوق پر شکنجہ کس کر اور انہیں یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے سے روکنے کا فیصلہ کر کے حالات کو مزید کشیدہ بنا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم افغانستان میں مردوں اور خواتین کو محفوظ طریقے سے کرکٹ کھیلتے دیکھنا چاہتے ہیں اور افغانستان میں کھیل کوفروغ دینے کی کوششوں میں اے سی بی کی حمایت کرنا چاہتے ہیں۔" آئی سی سی کے دو بیک ٹو بیک ایونٹس جنوری اور فروری میں جنوبی افریقہ میں ہونے ہیں لیکن اس میں افغانستان کی کوئی ٹیم نہیں ہے۔
اس سے قبل ورلڈ کپ کرکٹ کے بڑے ناموں میں سے ایک افغانستان کے اسٹار اسپنر راشد خان نے آسٹریلیا کے فیصلے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا تھا کہ ’اگر افغانستان کے خلاف کھیلنا آسٹریلیا کے لیے اتنا ہی غیر آرام دہ ہے تو میں بی بی ایل میں اپنی موجودگی سے کسی کو تکلیف نہیں پہنچانا چاہوں گا ۔ لہذا، میں اس مقابلے میں اپنے مستقبل پر سختی سے غور کروں گا۔
اس حوالے سے افغانستان کرکٹ بورڈ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'منصفانہ کھیل اور کھیل جذبہ اور اسپورٹس مین شپ کے جذبے پر سیاسی مفادات کو ترجیح دے کر کرکٹ آسٹریلیا کھیل کی سالمیت کو نقصان پہنچا رہا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نقصان پہنچا رہا ہے'۔ یہ فیصلہ غیر منصفانہ اور غیر متوقع ہے اور جان بوجھ کر کیا گیا ہے۔اس فیصلے سے افغانستان میں کرکٹ کے فروغ پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔دوسری جانب اے سی بی نے وارننگ دی کہ وہ افغان کھلاڑیوں کو بی بی ایل میں شرکت کے لیے این او سی جاری کرنے پر دوبارہ غور کرے گا۔
یواین آئی