نئی دہلی: دہلی سے لندن جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز میں عملے کے ارکان کے ساتھ بدتمیزی کرنے والے ہوائی مسافر پر دو سال کے لیے ملک میں پرواز کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ ایئر انڈیا نے یہ پابندی جسکیرت سنگھ نامی 25 سالہ مسافر پر لگائی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ دہلی سے لندن جانے والی فلائٹ میں ایک مسافر نے طیارہ کےعملے سے جھگڑا شروع کر دیا۔ جب عملے کے دیگر ارکان اسے روکنے آئے تو وہ بھی ان سے الجھ گیا۔ اس دوران اس نے اس کے ساتھ مارپیٹ بھی کی۔ اس میں عملے کے دو ارکان زخمی بھی ہوئے۔ اس کی وجہ سے فلائٹ کو واپس دہلی لانا پڑا اور ملزم کو دہلی پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ معاملہ اس سال 10 اپریل کا ہے۔
ایئر انڈیا مینجمنٹ نے ریگولیٹری باڈی ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (DGCA) سے درخواست کی تھی کہ ملزم مسافر کو نو فلائنگ لسٹ میں ڈال دیا جائے۔ ایئر انڈیا کی پرواز نمبر AI-111 نے 10 اپریل کی صبح تقریباً 6.35 بجے دہلی سے لندن کے ہیتھرو ہوائی اڈے کے لیے اڑان بھری۔ ملزم مسافر اپنے اہل خانہ کے ساتھ لندن جا رہا تھا۔ ٹیک آف کے کچھ دیر بعد ہی مسافر نے بدتمیزی شروع کر دی۔ طیارے میں تعینات عملے کے ارکان نے اسے خبردار کیا کہ وہ پرسکون ہو جائے اور عملے کے ساتھ بدتمیزی نہ کرے۔ اس وارننگ کے بعد بھی وہ پرسکون نہ ہوا اور ہاتھا پائی شروع کردی۔ جس میں دو اہلکار زخمی ہو گئے۔
واقعے کی اطلاع کیپٹن کو دی گئی۔ کپتان نے طیارہ واپس دہلی واپس کرنے کا فیصلہ کیا۔ جس وقت طیارے کی واپسی کا فیصلہ کیا گیا اس وقت پرواز پشاور کے اوپر سے اڑ رہی تھی۔ اس کے بعد انہیں صبح 10.30 بجے دہلی واپس کردیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی ایئرپورٹ سیکیورٹی اور دہلی ایئرپورٹ پولیس کو بھی اطلاع دی گئی۔ طیارے کے دہلی اترتے ہی ملزم کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں:Clash In Flight بنکاک سے کولکاتا جانے والی فلائٹ میں مار پیٹ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
ڈی جی سی اے کے قوانین کیا ہیں: ڈی جی سی اے، سول ایوی ایشن کی ریگولیٹری باڈی، کو ایسے کسی بھی واقعے کی تحقیقات اور کارروائی کرنے کا حق حاصل ہے۔ انڈین ایر کرافٹ رولز 1937 کی دفعات 22، 23 اور 29 کے تحت، ڈی جی سی اے مسافروں کو ہوائی جہاز میں سوار ہونے سے روک سکتا ہے اور ہنگامہ کرنے، ضرورت سے زیادہ شراب پینے یا بدسلوکی کرنے پر انہیں جہاز سے اتار سکتا ہے۔ اس میں پروویژن 22 کے مطابق عملے کے کسی رکن پر حملہ کرنا یا دھمکی دینا، چاہے وہ جسمانی طور پر ہو یا زبانی، اس عملے کے رکن کی ڈیوٹی میں مداخلت تصور کیا جائے گا۔ ایسا کرنے سے مسافر کو طیارے میں سوار ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔ ہوائی جہاز میں حفاظتی اقدامات کو ماننے سے انکار بھی اسی زمرے میں آتا ہے۔ پروویژن 23 کے مطابق اگر کوئی مسافر شراب یا منشیات کے زیر اثر ہوائی جہاز یا کسی شخص کی حفاظت کو خطرے میں ڈالتا ہے تو اسے جہاز سے اتارا جا سکتا ہے۔