ETV Bharat / bharat

Cracks in houses in Doda ڈوڈہ میں جوشی مٹھ جیسی صورتحال، متعدد مکانوں میں دراڑیں

ضلع ڈوڈہ کے ٹھا ٹھری علاقہ کے 21 مکانوں میں دراڑیں پڑنے سے مقامی لوگوں میں خوف و ہراس پیدا ہوگیا ہے۔ یہاں بھی جوشی مٹھ جیسی صورتحال پیدا ہوگئی۔ انتظامیہ کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ Cracks in houses in Thattri area

author img

By

Published : Feb 7, 2023, 12:26 PM IST

Updated : Feb 7, 2023, 12:35 PM IST

ڈوڈہ میں جوشی مٹھ جیسی صورتحال
ڈوڈہ میں جوشی مٹھ جیسی صورتحال
ڈوڈہ میں جوشی مٹھ جیسی صورتحال

ڈوڈہ: جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتے کے روز ڈوڈہ کے ٹھاٹھری علاقے میں مکانوں میں پڑنے والی دراڑ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ علاقہ میں پیدا شدہ صورت حال کا جائزہ اعلیٰ افسران کی ٹیم کی نگرانی میں لیا جارہا ہے تاہم مقامی آبادی کے لوگوں میں خوف و ہراس برقرار ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جس طرح تیزی سے مکانوں میں دراڑیں پیدا ہورہی ہیں، اس سے ان کے مال و جائیداد کے ساتھ ساتھ انسانی جانوں کا خطرہ لاحق ہے جس پر حکومت کو سنجیدگی کے ساتھ غور کرنا چاہئے۔

جموں و کشمیر انتظامیہ نے جیولوجیکل سروے آف انڈیا کی ایک ٹیم کو ڈوڈہ کے ٹھاٹھری علاقے میں صورتحال حالت کا جائزہ لینے کے لیے بھیجی ہے۔ حکومت کے مطابق ٹیم جلد ہی تحقیقات کر کے حکومت کو رپورٹ پیش کرے گی۔ اس دوران پورے علاقے کو خالی کرا لیا گیا ہے۔ ضلع انتظامیہ کے ایک اعلی افسر نے بتایا کہ انتظامیہ اور جیولوجیکل سروے آف انڈیا کی ٹیم اس مقام پر موجود ہے جہاں 21 مکانات میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ ضلع کے ٹھاٹھری علاقے کی نئی بستی میں جوشی مٹھ جیسی دراڑیں نمودار ہوئی ہیں اور پہلے ہی 19 گھر اس کی زد میں آ چکے ہیں۔

انتظامیہ نے 117 افراد کو محفوظ مقامات پر بھیج دیا ہے۔ حکام نے مذہبی مقامات اور اسکولوں کو بھی غیر محفوظ قرار دیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ کے ہمراہ پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ چند روز قبل ان کے گھروں میں دراڑیں نظر آنا شروع ہوئیں لیکن جمعرات کو برفانی تودہ گرنے کے بعد صورتحال مزید خراب ہوگئی۔ گاؤں میں 21 مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ انتظامیہ نے 19 خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ No Joshimath like situation in Doda says LG: ڈوڈہ میں جوشی مٹھ جیسی صورتحال نہیں، ایل جی

چناب ویلی پاور پراجیکٹس اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ماہرین ارضیات نے بھی جائے حادثہ کا معائنہ کیا ہے۔ انتظامیہ کی طرف سے تیار کی گئی عارضی رہائش گاہوں میں منتقل ہونے والوں میں سے کچھ اپنے آبائی گھروں کو لوٹنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ گھروں میں دراڑیں پڑنے سے گاؤں والوں میں خوف و ہراس ہے۔ ان گھرانوں کے 117 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ ان میں زیادہ تر پولیس اہلکار، فوجی اہلکار، مزدور اور سابق فوجیوں کے خاندان کے افراد ہیں۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ وہ کئی برس سے یہاں مقیم ہیں لیکن پکے مکان میں دراڑیں دیکھ کر حیرت ہوتی ہے اور اب انتظامیہ اور رضاکار تنظیموں کو متاثرہ افراد کے خاندان کی مدد کے لیے آگے آنا چاہیے۔

ڈوڈہ میں جوشی مٹھ جیسی صورتحال

ڈوڈہ: جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتے کے روز ڈوڈہ کے ٹھاٹھری علاقے میں مکانوں میں پڑنے والی دراڑ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ علاقہ میں پیدا شدہ صورت حال کا جائزہ اعلیٰ افسران کی ٹیم کی نگرانی میں لیا جارہا ہے تاہم مقامی آبادی کے لوگوں میں خوف و ہراس برقرار ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جس طرح تیزی سے مکانوں میں دراڑیں پیدا ہورہی ہیں، اس سے ان کے مال و جائیداد کے ساتھ ساتھ انسانی جانوں کا خطرہ لاحق ہے جس پر حکومت کو سنجیدگی کے ساتھ غور کرنا چاہئے۔

جموں و کشمیر انتظامیہ نے جیولوجیکل سروے آف انڈیا کی ایک ٹیم کو ڈوڈہ کے ٹھاٹھری علاقے میں صورتحال حالت کا جائزہ لینے کے لیے بھیجی ہے۔ حکومت کے مطابق ٹیم جلد ہی تحقیقات کر کے حکومت کو رپورٹ پیش کرے گی۔ اس دوران پورے علاقے کو خالی کرا لیا گیا ہے۔ ضلع انتظامیہ کے ایک اعلی افسر نے بتایا کہ انتظامیہ اور جیولوجیکل سروے آف انڈیا کی ٹیم اس مقام پر موجود ہے جہاں 21 مکانات میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ ضلع کے ٹھاٹھری علاقے کی نئی بستی میں جوشی مٹھ جیسی دراڑیں نمودار ہوئی ہیں اور پہلے ہی 19 گھر اس کی زد میں آ چکے ہیں۔

انتظامیہ نے 117 افراد کو محفوظ مقامات پر بھیج دیا ہے۔ حکام نے مذہبی مقامات اور اسکولوں کو بھی غیر محفوظ قرار دیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ کے ہمراہ پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ چند روز قبل ان کے گھروں میں دراڑیں نظر آنا شروع ہوئیں لیکن جمعرات کو برفانی تودہ گرنے کے بعد صورتحال مزید خراب ہوگئی۔ گاؤں میں 21 مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ انتظامیہ نے 19 خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ No Joshimath like situation in Doda says LG: ڈوڈہ میں جوشی مٹھ جیسی صورتحال نہیں، ایل جی

چناب ویلی پاور پراجیکٹس اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ماہرین ارضیات نے بھی جائے حادثہ کا معائنہ کیا ہے۔ انتظامیہ کی طرف سے تیار کی گئی عارضی رہائش گاہوں میں منتقل ہونے والوں میں سے کچھ اپنے آبائی گھروں کو لوٹنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ گھروں میں دراڑیں پڑنے سے گاؤں والوں میں خوف و ہراس ہے۔ ان گھرانوں کے 117 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ ان میں زیادہ تر پولیس اہلکار، فوجی اہلکار، مزدور اور سابق فوجیوں کے خاندان کے افراد ہیں۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ وہ کئی برس سے یہاں مقیم ہیں لیکن پکے مکان میں دراڑیں دیکھ کر حیرت ہوتی ہے اور اب انتظامیہ اور رضاکار تنظیموں کو متاثرہ افراد کے خاندان کی مدد کے لیے آگے آنا چاہیے۔

Last Updated : Feb 7, 2023, 12:35 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.