اگرتلہ: تریپورہ میں حزب اختلاف کی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) نے آئندہ اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے متحد ہونے کی اپیل کی ہے۔ سی پی آئی (ایم) نے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) سے پارٹی کارکن شاہد میاں (65) کے قتل کو روکنے میں ناکامی پر ایس ڈی پی او وشال گڑھ راہل داس اور ایڈیشنل ایس پی (سیپاہیجالا) رندھیر دیب برما کے خلاف کارروائی کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔CPIM Urges Opposition Parties
کانگریس اور ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) نے بھی بدھ کو سی پی آئی (ایم) کے ایک سیاسی پروگرام کے دوران ضلع سپاہیجالا کے چاریلام بازار میں قومی شاہراہ پر پولیس کی موجودگی میں سی پی آئی (ایم) کے ایک حامی کی ہلاکت پر بھی احتجاج کیا۔ جہاں ٹی ایم سی نے چیف منسٹر ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، وہیں کانگریس نے چیف منسٹر کا پتلا جلا کر استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
سی پی آئی (ایم) کے ریاستی سکریٹری جتیندر چودھری نے جمعہ کو کہا کہ کانگریس ایم ایل اے سدیپ رائے برمن اور ٹپرا موتھا کے سربراہ پرادیوت کشور دیب برمن نے اس واقعہ کے بعد ان سے بات کی تھی اور ریاست میں امن و قانون کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
چودھری نے کہا، ''میں نے ان دونوں اور دیگر غیر بی جے پی پارٹیوں سے آنے والے انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کے لیے ہاتھ ملانے کی اپیل کی۔ 2018 سے بی جے پی کارکنان اپنے لیڈروں اور انتظامیہ کے ساتھ مل کر اپوزیشن جماعتوں پر تشدد کر رہے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے تین کارکنان نے بدھ کو دن دیہاڑے پولیس کی موجودگی میں شاہد میاں کو قتل کر دیا، جب کہ کم از کم 20 سی پی آئی (ایم) کے حامی زخمی ہوئے۔ جمعرات کو پولیس حکام نے شاہد میاں کی لاش اہل خانہ کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس یہ سب حکمران لیڈروں کو خوش کرنے کے لیے کر رہی ہے۔ انہوں نے پولیس پر مذہبی رسومات میں مداخلت کا الزام لگایا۔
یہ بھی پڑھیں: CPIM Slams BJP Govt بی جے پی کے دور حکومت میں تریپورہ میں جرائم کا گراف مزید بڑھا
یو این آئی