چین نے شمال مغربی شہر ڈالیان میں کووِڈ 19 کے کیسز بڑھنے کے بعد یونیورسٹی کے تقریباً 1500 طلبہ کو اپنے ہاسٹلز اور ہوٹلوں تک محدود رہنے کی ہدایت کی ہے۔
یہ حکم اتوار کو زوانگے یونیورسٹی میں انفیکشن کے کئی کیسز سامنے آنے کے بعد جاری کیا گیا۔
سینکڑوں طلبہ کو عارضی طور پر ہوٹلوں میں رکھا گیا ہے تاکہ ان کی صحت پر نظر رکھی جا سکے۔ یہ طلبہ اب آن لائن کلاسز میں شریک ہو رہے ہیں اور اپنے کمروں میں کھانا بھی کھا رہے ہیں۔
چین نے انفیکشن کے خلاف زیرو پالیسی اپنائی ہے۔ لاک ڈاؤن اس کی تازہ ترین مثال ہے۔ اس نے لوگوں کی زندگی اور ان کے ذریعہ معاش کو بہت متاثر کیا ہے۔
نئے رہنما خطوط کے تحت بدھ سے ملک کے دوسرے حصوں سے ہوائی جہاز، ٹرین، بس یا کار کے ذریعے بیجنگ پہنچنے والے تمام افراد کو ایک ٹیسٹ رپورٹ دکھانا ہوگا، جس میں اس بات کی تصدیق ہو گی کہ وہ متاثر نہیں ہیں، جو کہ 48 گھنٹوں کے اندر کرانا ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: چین میں کورونا انفیکشن کے 57 نئے معاملے
چین میں کووڈ-19 کے اب تک 98,315 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں اور 4,636 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ نیشنل ہیلتھ کمیشن نے پیر کو کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کووڈ-19 کے 32 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، جن میں سے 25 کیسز ڈالیان میں رپورٹ ہوئے ہیں۔