نکیتا کا قتل توصیف نامی شخص نے کیا تھا اور اس میں اس کی مدد ریحان نام کے شخص نے کی تھی۔
جس وقت نکیتا کالج سے باہر نکل رہی تھی اس وقت توصیف اور ریحان کالج کے باہر کار لے کر اس کا انتظار کر رہے تھے۔ جیسے ہی نکیتا کالج کے گیٹ سے باہر نکلی تو توصیف نے اسے گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کی لیکن نکیتا گاڑی میں نہیں بیٹھی۔ اس کے بعد اس نے نکیتا کے سر میں گولی مار دی اور گاڑی لے کر فرار ہو گئے۔
پولیس نے اس معاملے میں توصیف، ریحان اور اجرو کو گرفتار کر لیا تھا۔ پولیس نے اس معاملے میں 11 دنوں میں 700 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ پیش کی تھی اور اس معاملے کی سماعت فاسٹ ٹریک کورٹ میں ہوئی جس میں آج ان تینوں کے خلاف عدالت فیصلہ سنائے گی۔
نکیتا کے والدین مجرموں کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔