ETV Bharat / bharat

Mathura Shahi Idgah Case متھرا شاہی عیدگاہ معاملے میں عدالت نے سروے کا حکم دیا - شری کرشنا جنم بھومی عیدگاہ معاملہ

متھرا شاہی عیدگاہ بنام سری کرشنا جنم بھومی کیس میں سول جج سینئر ڈیویژن نے سروے کا حکم جاری کیا ہے۔ اب حکومت کے امین کو سروے کی رپورٹ 17 اپریل تک عدالت میں پیش کرنی ہے۔

شری کرشنا جنم بھومی عیدگاہ معاملہ
شری کرشنا جنم بھومی عیدگاہ معاملہ
author img

By

Published : Apr 3, 2023, 3:51 PM IST

شری کرشنا جنم بھومی عیدگاہ معاملہ

متھرا: متھرا شاہی عیدگاہ بنام سری کرشن جنم بھومی عیدگاہ معاملے میں سول جج سینئر ڈیویژن ایف ٹی سی کورٹ نے سروے آرڈر جاری کرتے ہوئے حکومت کے امین کو ایک رٹ جاری کی ہے۔ سروے کی رپورٹ 17 اپریل تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ دو دن بعد بدھ کو حکومتی امین مدعا علیہ کے وکلا کو نوٹس دے گا کہ وہ ایک مقررہ تاریخ پر متنازعہ مقام پر جائیں اور ان کی موجودگی میں متنازعہ جگہ کی سروے رپورٹ تیار کریں۔

29 مارچ کو ہندو سینا تنظیم کے صدر وشنو گپتا کی عرضی کیس نمبر 683/22 پر سول جج سینئر ڈویژن ایف ٹی سی کورٹ نے متنازع جگہ کا سروے کرنے کا حکم جاری کیا۔ پیر کو عدالت نے سرکاری امین ششو پال یادو کو ایک رٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ 17 اپریل تک متنازع مقام، جغرافیائی محل وقوع اور جگہ کے معائنہ کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔ رپورٹ بناتے وقت مدعا علیہ کا وکیل بھی اس جگہ موجود ہوگا۔

واضح رہے کہ ہندو سینا سنگٹھن کے صدر وشنو گپتا نے گزشتہ سال عدالت میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ متنازعہ جگہ کا سرکاری امین سے سروے کرایا جائے۔ رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی جائے۔ مدعی کے وکیل شیلیش دوبے نے اہم حقیقت کو عدالت سول جج سینئر ڈویژن ایف ٹی سی کورٹ میں رکھا تھا۔ اسی لیے 8 دسمبر 2022 کو حکومتی امین کو متنازع جگہ کا سروے کرانے کا حکم دیا گیا۔ مدعا علیہ کے وکلاء نے ابھی تک عدالت میں کوئی اعتراض داخل نہیں کیا تھا۔ اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مدعی کے وکیل نے 29 اپریل کو ایف ٹی سی عدالت میں سابقہ ​​حکم نامہ دوبارہ نافذ کیا اور حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔

مدعی کے وکیل کے مطابق متنازع عیدگاہ کرشن جنم بھومی کا حصہ ہے۔ ان کے مطابق عیدگاہ والی جائیداد کل جائیداد کا کھیوٹ نمبر 255، کھسرہ نمبر 825 ہے، جس میں عیدگاہ شامل ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے ریکارڈ میں جائیداد شری کرشنا جنم استھان ٹرسٹ کے نام چل رہی ہے۔ عیدگاہ کے پاس ملکیت سے متعلق کوئی دستاویز نہیں ہے۔ نہ ہی انہوں نے عدالت میں کوئی دستاویزات جمع کرائی ہیں۔

ایڈوکیٹ شیلیش کمار دوبے نے کہا کہ 29 مارچ کو ایف ٹی سی کورٹ نے سری کرشن جنم بھومی واقعہ کے حوالے سے متنازع جگہ کا سروے کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ آج حکومت کے امین شیشوپال سنگھ یادو، جن کا تعلق عدالت سے ہے، کو حکم کی کاپی موصول ہوئی ہے۔ وہ متنازع مقام پر جائیں گے اور اپنی سروے رپورٹ تیار کریں گے۔

مزید پڑھیں:Mathura Shahi Idgah case متھرا شاہی عیدگاہ معاملہ، نظرثانی کی درخواست پر آج فیصلے کا امکان

شری کرشنا جنم بھومی عیدگاہ معاملہ

متھرا: متھرا شاہی عیدگاہ بنام سری کرشن جنم بھومی عیدگاہ معاملے میں سول جج سینئر ڈیویژن ایف ٹی سی کورٹ نے سروے آرڈر جاری کرتے ہوئے حکومت کے امین کو ایک رٹ جاری کی ہے۔ سروے کی رپورٹ 17 اپریل تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ دو دن بعد بدھ کو حکومتی امین مدعا علیہ کے وکلا کو نوٹس دے گا کہ وہ ایک مقررہ تاریخ پر متنازعہ مقام پر جائیں اور ان کی موجودگی میں متنازعہ جگہ کی سروے رپورٹ تیار کریں۔

29 مارچ کو ہندو سینا تنظیم کے صدر وشنو گپتا کی عرضی کیس نمبر 683/22 پر سول جج سینئر ڈویژن ایف ٹی سی کورٹ نے متنازع جگہ کا سروے کرنے کا حکم جاری کیا۔ پیر کو عدالت نے سرکاری امین ششو پال یادو کو ایک رٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ 17 اپریل تک متنازع مقام، جغرافیائی محل وقوع اور جگہ کے معائنہ کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔ رپورٹ بناتے وقت مدعا علیہ کا وکیل بھی اس جگہ موجود ہوگا۔

واضح رہے کہ ہندو سینا سنگٹھن کے صدر وشنو گپتا نے گزشتہ سال عدالت میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ متنازعہ جگہ کا سرکاری امین سے سروے کرایا جائے۔ رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی جائے۔ مدعی کے وکیل شیلیش دوبے نے اہم حقیقت کو عدالت سول جج سینئر ڈویژن ایف ٹی سی کورٹ میں رکھا تھا۔ اسی لیے 8 دسمبر 2022 کو حکومتی امین کو متنازع جگہ کا سروے کرانے کا حکم دیا گیا۔ مدعا علیہ کے وکلاء نے ابھی تک عدالت میں کوئی اعتراض داخل نہیں کیا تھا۔ اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مدعی کے وکیل نے 29 اپریل کو ایف ٹی سی عدالت میں سابقہ ​​حکم نامہ دوبارہ نافذ کیا اور حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔

مدعی کے وکیل کے مطابق متنازع عیدگاہ کرشن جنم بھومی کا حصہ ہے۔ ان کے مطابق عیدگاہ والی جائیداد کل جائیداد کا کھیوٹ نمبر 255، کھسرہ نمبر 825 ہے، جس میں عیدگاہ شامل ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے ریکارڈ میں جائیداد شری کرشنا جنم استھان ٹرسٹ کے نام چل رہی ہے۔ عیدگاہ کے پاس ملکیت سے متعلق کوئی دستاویز نہیں ہے۔ نہ ہی انہوں نے عدالت میں کوئی دستاویزات جمع کرائی ہیں۔

ایڈوکیٹ شیلیش کمار دوبے نے کہا کہ 29 مارچ کو ایف ٹی سی کورٹ نے سری کرشن جنم بھومی واقعہ کے حوالے سے متنازع جگہ کا سروے کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ آج حکومت کے امین شیشوپال سنگھ یادو، جن کا تعلق عدالت سے ہے، کو حکم کی کاپی موصول ہوئی ہے۔ وہ متنازع مقام پر جائیں گے اور اپنی سروے رپورٹ تیار کریں گے۔

مزید پڑھیں:Mathura Shahi Idgah case متھرا شاہی عیدگاہ معاملہ، نظرثانی کی درخواست پر آج فیصلے کا امکان

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.