متھرا: اترپردیش کے ضلع متھرا میں شری کرشن جنم بھومی کی زمین پر قبضے سے جڑے مقدمے میں مدعی فریق پر عدالت نے عدالتی کاروائی کو التواء میں ڈالنے کے الزام میں 1000روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ منگل کو دی گئی جانکاری کے مطابق انتظامیہ کمیٹی و دیگر مقدمے میں فریقین کے ذریعہ مقدمے کی تاریخ کو بار بار آگے بڑھانے کی اپیل کرنے والے فریق پر عدالت نے جرمانہ عائد کرنے کا آرڈر دیا ہے۔ مدعی فریق کے وکیل شیلندر سنگھ نے اڈیشنل سیشن جج(ہفتم)سنجے چودھری کی عدالت میں پیر کو طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے سماعت کی تاریخ آگے بڑھانے کی اپیل کی تھی۔ Krishna Janmabhoomi Case
اس پر مدعا علیہ فریق انتظامیہ کمیٹی شاہی مسجد عیدگاہ کے وکیل نیرج شرما نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ جو پیروکار تاریخ بڑھانے کے لئے کہنے آیا ہے۔ اس کے پاس مدعین کا کوئی آفیشیل لیٹر تک نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جس طرح فریق مقدمے کو دائر کر کے عدالت کا وقت برباد کرنا چاہتے ہیں اسے دیکھتے ہوئے مقدمے کو خارج کیا جانا چاہئے۔
جج نے مقدمے کو خارج تو نہیں کیا لیکن آخری موقع دیتے ہوئے سماعت کے لئے اگلی تاریخ 26ستمبر طے کی ہے۔ عدالت نے مدعی پر 1000روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ اس مقدمے کے فریقین پر مجموعی طور سے یہ تیسری بار جرمانہ لگایا گیا ہے۔ اس سے قبل سول جج(سینئر ڈویژن) جیوتی سنگھ کی عدالت نے فریقین پر دو بار جرمانہ عائد کرچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Mathura Eidgaah Case متھرا شاہی عیدگاہ کیس میں بھی ویڈیو گرافی سروے کا حکم
یو این آئی