دہلی: آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کو یہاں کی ایک عدالت نے قانونی مدد فراہم کرنے کے لیے پولیس کی حراست میں آدھے گھنٹے کے لیے اپنے وکیل سے دن میں ایک بار ملنے کی اجازت دی ہے۔ ایک سینئر پولیس اہلکار نے اسکی جانکاریہ دی۔ Court allows Zubair to meet his counsel for 30 minutes a day
محمد زبیر کو پیر کو ایک مخصوص کمیونٹی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں ایک روزہ پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے۔ محمد زبیر کے وکیل نے ضمانت کی درخواست دائر کی تھی جسے عدالت نے "میرٹ نہ ملنے کی بنیاد پر مسترد کر دیا تھا۔" دہلی پولیس کے حکام نے کہا کہ عدالت نے ایک دن کے پولیس ریمانڈ کے لیے دہلی پولیس کی درخواست منظور کر لی ہے۔ Alt News co-founder Mohammed Zubair sent to one-day police remand
قابل ذکر ہے کہ زبیر کو دہلی پولیس نے2020 کے ایک کیس کے سلسلے میں 27 جون کو طلب کیا تھا، لیکن اسے اس معاملے میں ہائی کورٹ سے گرفتاری سے تحفظ حاصل ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف نیا مقدمہ درج کرکے ان کی گرفتاری کی ہے۔ یہ گرفتاری دہلی پولیس کے آئی ایف ایس او (انٹیلی جنس فیوژن اینڈ اسٹریٹجک آپریشنز) کے خصوصی سیل نے کی ہے۔ زبیر کے خلاف دفعہ 153، 295A کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
محمد زبیر حقائق کی جانچ کرنے والی ویب سائٹ آلٹ نیوز Alt News کے شریک بانی ہیں اور گزشتہ کئی برسوں سے مسلسل جعلی خبروں کی پرٹال کر رہے ہیں۔ مئی میں زبیر پر اترپردیش کی پولیس نے ایک ٹویٹ کی وجہ سے مقدمہ درج کیا تھا جہاں اس نے تین متنازع ہندو رہنماؤں - یتی نارسنگھانند، مہنت بجرنگ منی اور آنند سوروپ کو 'نفرت پھیلانے والا' کہا تھا۔ زبیر پر ہندوؤں کے جذبات کو بھڑکانے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ایکٹ کی دفعہ 67 کے تحت تعزیرات ہند کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ یہ ہندو رہنما جنہیں زبیر نے نفرت پھیلانے والا کہا تھا وہ مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز اور قابل اعتراض ریمارکس کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Muhammad Zubair Arrested: آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر گرفتار