ایس آئی او یوپی سنٹرل اپنے اس اہم مہم کے تحت ریاست گیر پیمانے پر کورونا ویکسین سے متعلق بیداری مہم چلا کر عوام الناس کو ویکسین کی خوراک لینے کے لئے راغب کرے گی ساتھ ہی موبائل اور انٹرنیٹ کی سہولیات سے محروم لوگوں کو ٹیکے کے لئے رجسٹر یشن کراکر انہیں ٹیکہ کاری سنٹر تک پہنچائی گی۔
مہم کے کوآرڈینیٹر آصف اکرم نے کہا کہ اس عالمی وبا سے بچاو کا واحد راستہ دستیاب کورونا ویکسین کی ٹیکہ کاری ہے۔اس تعلق سے کسی بھی قسم کی غفلت وتاخیر ہمارے لئے مہلک ثابت ہوسکتی ہے۔ایک ایسے وقت میں جب ویکسین کے تعلق سے سماج میں کئی قسم کے شکوک وشبہات پیدا ہورہے ہیں ایس آئی او یوپی سنٹرول نے کورونا ویکسین سب کے لئے مہم منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے مہم کی تفصیلاف فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے تحت ایس آئی اویوپی سنٹرل کے اراکین و رضاکار عام شہریوں کی ہر قسم کی مددکے لئے دستیاب ہونگے،ویکسین کے تعلق سے ان کے شکوک و شبہات دور کریں گے،ڈیجیٹل وسائل سے محروم آبادی کا رجسٹریشن کریں گے۔ٹیکہ مراکز تک ان کی رہنمائی اور ضرورت پڑنے پر ان کے لئے ٹرانسفپورٹیشن کا انتظام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا ویکیسن اس بحران میں ایک اہم ہتھیار ہے۔ تاہم ابھی بھی بہت سے لوگ ٹیکے کے سلسلہ میں غلط فہمیوں کے شکار ہیں۔ وہیں دوسری طرف سماج کا بہت بڑا طبقہ ایسا ہے جو انٹرنیٹ اور موبائل کی سہولیات سے محروم ہے۔ جس کے نتیجہ میں وہ بھی ٹیکے سے محروم ہورہے ہیں۔ مرکزی حکومت کی ناقص منصوبہ بندی اور غلط پالیسیوں کے نتیجہ میں ہم ابھی تک سبھی کو ٹیکہ مہیا کرنے کے ہدف سے کوسوں دور ہیں۔
آئندہ ہفتوں میں ایس آئی او سما ج کی بااثر شخصیات، مذہبی و سماجی قائدین اور ماہرین کے تعاون سے بڑے پیمانے پر عوامی بیداری کا کام کرے گی۔ ایس آئی او کے والنٹیرز ودیگر این جی او زکے اشتراک سے عبادت گاہوں، کمیونٹی سنٹرس اور دفاتر پر رجسٹریشن سنٹرس قائم کریں گے۔ اس ضمن میں بالخصوص ایسے علاقوں پر توجہ دی جائے گی جہاں کے لوگ ڈیجیٹل آلات سے محروم اور اُن کے استعمال سے ناواقف ہیں۔
مزید پڑھیں :رواں برس کے اخیر تک ڈھائی سو کروڑ کورونا ویکسین دستیاب ہوں گی: جے پی نڈا
کورونا اور کورونا ویکسین کے تعلق سے ریاستی باشندوں کے ذہنوں میں پیدا ہونے والے مختلف شکوک و شبہات کے لئے حکمرا ں جماعت واپوزیشن کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس تعلق سے حکومت کے قول و فعل میں تضاد نے شہریوں کو مختلف الجھنوں میں مبتلا کررکھا ہے۔حکومت نے پہلے تالی و تھالی بجوا کر شہریوں کی نظر میں اس کی حساسیت کو کم کیا جس نےانہیں اس شک میں مبتلا کردیا کہ آیا کورونا کوئی وبا ہے بھی یا نہیں۔اس پر مستضاد یہ کہ اپوزیشن جماعتوں نے کورونا وائرس اور کورونا ویکسین کے تعلق سے متنازع بیان دے کر شہریوں کو مزید الجھن کا شکار بنا دیا۔
اپوزیشن نے جہاں ویکسین کو بی جے پی کا ویکسین گردانہ تو حکمراں جماعت نے تمام پابندیوں کے باجود جب چاہا الیکشن کی ریلیاں کیں اور سب کو گھروں میں قید کر کے،عبادت گاہوں کی قفل بندی کرا کر خود رام مندر کے لئے پوجا ارچنا کی۔حکومت کے اس قول وفعل میں تضاد نے شہریوں کو شکوک میں مبتلا کردیا۔
قابل ذکر ہے کہ ایس آئی او نے ماہ اپریل میں کووڈ ریلیف ٹاسک فورس کا آغاز کیا تھا۔ اس ٹاسک فورس نے گزشتہ دو ماہ میں کووڈ مریضوں کی مختلف طبّی ضروریات مثلاً آکسیجن، خون، اسپتال بیڈس، پلاذمہ اور ایمبولنس کے سلسلے میں ان کی رہنمائی کی تھی۔اب ایک بار پھر ہم بحیثیت مسلم اور ایک ذمّہ دار شہری ہونے کے ناطے کووڈ ریلیف ٹاسک فورس کی کامیابی کو آگے بڑھائیں گے اور تنظیم کے انفراسٹرکچر اور وسائل کو استعمال کرتے ہوئے سماج کے محروم طبقے تک ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔
یو این آئی