چین کے دارالحکومت بیجنگ میں کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ میں اچانک تیزی سے سخت لاک ڈاؤن کے خدشے سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور حکومت نے بڑے پیمانے پر جانچ شروع کردی ہے۔ شنگھائی میں اس قسم کی صورتحال پہلے سے موجود ہے۔ بی بی سی کے مطابق ضلع چاؤیانگ میں ایک ہفتے کے دوران کورونا کے 26 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، جو ملک میں کووڈ کے نئے پھیلاؤ میں سب سے زیادہ ہے۔ کووڈ-19 کے تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ corona cases increase in beijing
سپر مارکیٹوں اور دکانوں پر لوگوں کی لمبی قطاریں دیکھی جا سکتی ہیں۔ لوگوں میں خوف ہے کہ شنگھائی کی طرح دارالحکومت میں بھی خطرناک حالات پیدا ہوں گے اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کو گھروں میں بھوک اور پیاس کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دریں اثنا ضروری سامان کے ذخیرہ کرنے کے رش کے درمیان دارالحکومت کی بڑی سپر مارکیٹوں نے اپنے کھلنے کے اوقات میں توسیع کر دی ہے۔بیماریوں سے بچاؤ کی ٹیم نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ سب سے زیادہ آبادی والے ضلع چاویانگ میں تمام 3.5 ملین افراد کا اجتماعی طور پر ٹیسٹ کیا جائے گا۔ اسے تین مرحلوں میں مکمل کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:۔ چین میں کورونا وائرس کے 18 نئے معاملے
اخبار 'چائنا ڈیلی نے بیجنگ سینٹر فار ڈیزیز پریوینشن اینڈ کنٹرول کے ڈپٹی ڈائریکٹر پانگ جِنگہو کے حوالے سے کہا کہ دارالحکومت میں کووِڈ کے کیسز میں اضافے کا امکان ہے۔
یو این آئی