نئی دہلی: کانگریس کے سینئر رہنما راہل گاندھی کو سورت کی ایک عدالت کی طرف سے مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں سزا سنائے جانے کے بعد پارٹی نے آنے والے دنوں میں تمام ہم خیال جماعتوں کو شامل کرتے ہوئے ایک بڑے احتجاج کا منصوبہ بنایا ہے۔ کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن رہنما ملکارجن کھرگے نے جمعہ کو اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ بلائی ہے، جس کے بعد اراکین پارلیمنٹ وجے چوک تک مارچ کریں گے۔
تمام ریاستی کانگریس کے صدور اور مقننہ پارٹی کے رہنماوں کو جمعہ کی شام ایک میٹنگ کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ ملک گیر احتجاج کا منصوبہ بنایا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق کانگریس قیادت نے اس معاملے پر صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کا وقت بھی مانگا ہے۔ کھرگے کی رہائش گاہ پر منعقدہ کانگریس ارکان پارلیمان اور اسٹیئرنگ کمیٹی کے ارکان کی میٹنگ میں یہ فیصلے لئے گئے۔ کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے کہا کہ یہ صرف قانونی مسئلہ نہیں ہے بلکہ سیاسی بھی ہے کیونکہ حکمراں جماعت اپوزیشن رہنماوں کو دھمکانا چاہتی ہے۔
مزید پڑھیں: Rahul Gandhi's Reaction On Verdict عدالتی فیصلہ پر راہل گاندھی کا ردعمل
واضح رہے کہ جمعرات کی صبح راہل گاندھی کو وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں ان کے تبصرے پر مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں قصوروار پایا گیا اور انہیں دو سال قید کی سزا سنائی گئی۔ تاہم کانگریس رہنما کو ضمانت مل گئی اور ان کی سزا کو 30 دنوں کے لیے معطل کر دیا گیا تاکہ وہ سورت کی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کر سکیں۔ راہل گاندھی کے خلاف بی جے پی کے رکن اسمبلی اور گجرات کے سابق وزیر پرنیش مودی نے مقدمہ درج کرایا تھا۔ بتادیں کہ راہل گاندھی نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل کرناٹک میں انتخابی مہم کے دوران یہ کہا تھا کہ تمام چوروں کا ایک ہی نام مودی کیوں ہوتا ہے؟ کانگریس رہنما ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ یہ حکومت واضح طور پر پارلیمنٹ کے اندر اپوزیشن کی آوازوں کو کچلنے کی ایک حکمت عملی اور اس کے باہر دوسری حکمت عملی پر انحصار کر رہی ہے۔ اس لیے اگر آپ پارلیمنٹ کے باہر کچھ کہیں گے تو وہ ایوان کو چلنے نہیں دیں گے۔