ادھمپور: جموں و کشمیر کے ادھمپور میں کانگریس کارکنان نے گیس سلنڈر کی قیمت میں 50 روپے کے اضافے کے خلاف شہر کے سلاتھیہ چوک کے قریب دھار روڈ پر خالی سلنڈروں کے ساتھ دھرنا دیا۔ اس دوران مظاہرین نے مرکز کی بی جے پی حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور مہنگائی پر جلد سے جلد قابو پانے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں مرکزی حکومت کے خلاف پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین بہت ہوئی مہنگائی کی مار، نہیں چاہیے مودی سرکار، تاناشاہی اور غنڈہ گردی نہیں چلے گی جیسے نعرے لگا کر ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کر رہے تھے۔ اس دوران کچھ دیر کے لیے دھار روڈ پر گاڑیوں کی آمدورفت بھی متاثر ہوئی تاہم موقع پر موجود پولیس نے فوری طور پر صورتحال پر قابو پالیا۔
دوسری طرف احتجاج کی قیادت کر رہے مقامی رہنما سمیت مگوترا نے کہا کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت جموں و کشمیر میں نئے عوام مخالف قوانین کو لاگو کر کے عوام کو مسلسل اذیت دے رہی ہے۔ حال ہی میں یہاں پر لاگو کئے گئے پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ سے عوام پریشان ہیں اور اب ہولی کے تہوار سے عین قبل گیس سلنڈر کی قیمتوں میں 50 روپے سے اضافہ کر دیا گیا ہے۔ یہ پوری طرح واضح ہو گیا ہے کہ یہ حکومت عوام کی دشمن ہے اور عوام کو دبانے اور ہراساں کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمرشل گیس سلنڈر میں 350 روپے کے اضافے سے چھوٹے ڈھابے، چائے فروش، گلی کوچوں میں دکاندار وغیرہ سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ وہیں گھریلو گیس سلنڈر میں 50 روپے کے اضافے سے عام آدمی کا گھریلو بجٹ ہی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان میں کانگریس حکومت 500 روپے کا گیس سلنڈر فراہم کر رہی ہے، لیکن بی جے پی کی مرکزی حکومت مہنگائی میں مسلسل اضافہ کر رہی ہے اور عوام کو لوٹ کر اپنی تجوریاں بھر رہی ہے۔ اس لیے ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت جلد از جلد ایل پی جی کی قیمتوں میں موجودہ اضافے کو واپس لے اور عوام کو کم سے کم قیمت پر گیس سلنڈر فراہم کرے۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی کی ڈبل انجن حکومت نے ایل پی جی کی قیمت تین گنا کردیے، کے ٹی آر