اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے اکثر سرخیوں میں رہنے والے کانگریس کے رہنما دگ وجے سنگھ ایک بار پھر بی جے پی کے نشانے پر ہیں۔
کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے سمبت پاترا نے کہا کہ میری درخواست ہے کہ کانگریس پارٹی اپنا نام تبدیل کر کے INC (انڈین نیشنل کانگریس) کو ANC (اینٹی نیشنل کلب ہاؤس) کر لے۔ یہ ایسا کلب ہاؤس ہے جس میں سبھی لوگ مودی سے نفرت کرتے ہوئے بھارت سے بھی نفرت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'کلب ہاؤس' کے رہنما دگ وجے سنگھ بھارت کے خلاف بیرون ممالک جا کر زہر اگل رہے ہیں اور وہ کس طرح پاکستان کی ہاں میں ہاں ملا رہے ہیں، ہم سب ٹی وی چینلز پر دیکھ رہے ہیں۔
سمبت پاترا نے کہا کہ یہ وہی دگ وجے سنگھ ہیں، جس نے پلوامہ حملے کو صرف ایک حادثہ بتایا تھا، اس نے 26/11 کے حملے کو آر ایس ایس کی سازش کے طور پر بتایا تھا اور اُس وقت پاکستان کو کلین چٹ دینے کی بھی کوشش کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ٹول کٹ کا ذکر کچھ دن پہلے ہوا تھا۔ یہ سب اسی ٹول کٹ کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کلب ہاؤس میں ایک پاکستانی صحافی یہ سوال پوچھتا ہے کہ نریندر مودی کی برطرفی کے بعد بھارت کی سیاست کیسی ہوگی، کشمیر پالیسی کیا ہوگی؟ دگ وجے جی اس سوال پر صحافی کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اگر مودی اقتدار سے ہٹ جاتے ہیں اور کانگریس کی حکومت آجاتی ہے تو وہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کو دوبارہ قائم کریں گے۔
سمبت پترا نے کہا کہ یہ بالکل ممکن ہے کہ آج جو کچھ دگ وجے سنگھ نے کہا ہے وہ سب پہلے سے ہی رہا ہوگا۔ دگ وجے سنگھ یا کانگریس کے سینئر رہنما نے یقینا اس صحافی سے ایسا سوال پوچھنے کو کہا ہوگا۔ یہ سب اس ٹول کٹ کا حصہ ہے۔
وہیں اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد دگ وجے نے ٹویٹ کیا کہ جاہل لوگوں کی جماعت کو shall اور consider میں فرق سمجھ میں نہیں آتا۔