نئی دہلی: کانگریس کی اعلیٰ ترین پالیسی ساز باڈی اور کانگریس ورکنگ کمیٹی کی عبوری صدر سونیا گاندھی کے درمیان ہونے والی میٹنگ میں کیے گئے فیصلے کے بعد پارٹی کی مرکزی الیکشن کمیٹی کے صدر مدھوسودن مستری، جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال اور مواصلات کے سربراہ جے رام رمیش نے پارٹی ہیڈ کوارٹر میں مشترکہ پریس کانفرنس میں صدر کے عہدہ کے انتخابی پروگراموں کا اعلان کیا۔Congress Announces For President Election
مستری نے کہا کہ کانگریس صدر کے انتخاب کا نوٹیفکیشن 22 ستمبر کو جاری کیا جائے گا اور 24 ستمبر سے 30 ستمبر تک روزانہ 11 سے تین بجے تک نامزدگیاں داخل کی جا سکیں گی۔ کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 30 ستمبر ہے۔ امیدواروں کے ناموں کی جانچ کا کام یکم اکتوبر کو کیا جائے گا اور اسی دن شام تک امیدواروں کی فہرست جاری کردی جائے گی۔ امیدوار 8 اکتوبر تک اپنے نام واپس لے سکتے ہیں۔ اہل امیدواروں کی حتمی فہرست 8 اکتوبر کو شام 5 بجے جاری کی جائے گی۔
مستری نے کہا کہ امیدوار 8 اکتوبر سے 16 اکتوبر تک اپنے حق میں مہم چلا سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک سے زیادہ امیدوار میدان میں ہیں تو 17 اکتوبر بروز پیر صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک ووٹنگ ہوگی اور 19 اکتوبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ جو لوگ اس عہدے کے لیے نامزدگی داخل کرنا چاہتے ہیں وہ کانگریس ہیڈ کوارٹر میں کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس صدر کے عہدہ کے لیے 9000 سے زیادہ مندوبین ووٹ دیں گے۔ اگر کانگریس صدر کے عہدے کے لیے صرف ایک امیدوار ہے تو اس صورت میں انتخابی نتائج کا اعلان بھی اسی دن کیا جائے گا۔
کے سی وینوگوپال نے کہا کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی کی زیر صدارت ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں ان انتخابی پروگراموں کو منظوری دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی پر ریلی 4 ستمبر کو دہلی کے رام لیلا میدان میں ہوگی اور 7 ستمبر کو کنیا کماری سے کشمیر تک 'بھارت جوڑو پدیاترا' شروع ہوگی۔ کانگریس صدر کے عہدے کے لیے کوئی بھی شخص نامزدگی داخل کر سکتا ہے اور انتخاب کا عمل 24 ستمبر سے شروع ہوگا۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا سینئر لیڈر غلام نبی آزاد کے استعفیٰ پر ورکنگ کمیٹی میں کوئی بات چیت ہوئی ہے، جے رام رمیش نے کہا کہ 'سی ڈبلیو سی میں صرف کانگریس صدر کے انتخاب پر بات چیت ہوئی ہے۔ کانگریس کے صدر کے انتخاب کے لیے کمیٹی کے سامنے جو قرارداد پیش کی گئی تھی، وہی جوں کی توں منظور کر لی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ملک کی واحد پارٹی ہے جہاں صدر کے عہدے کے لیے انتخابات ہوئے ہیں، ہو رہے ہیں اور ہوتے رہیں گے۔
یو این آئی