پٹنہ: سال نو کے آغاز میں ریاست بہار کے بنکا ضلع سے کانگریس پارٹی نے 'بھارت جوڑو یاترا' شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس قانون ساز پارٹی کے رہنما اجیت شرما نے کہا کہ بہار میں 5 جنوری سے بھارت جوڑو یاترا شروع ہوگی۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اس یاترا کی شروعات بنکا کے مندر پروت سے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کی زبردست کامیابی کے بعد پارٹی نے بہار میں بھی ایسا ہی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہمارے قومی صدر ملکارجن کھرگے یاترا کی قیادت کریں گے اور اس سے کانگریس کو بہار میں سیاسی بنیاد حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کی زبردست کامیابی کی وجہ سے بی جے پی کو پریشان کُن صورتحال کا سامنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ عوام کو گمراہ کرنے کے لیے جھوٹے پروپیگنڈے اور جھوٹے بیانات دے رہے ہیں۔ بھارت جوڑو یاترا میں لاکھوں لوگ راہل گاندھی کی حمایت کر رہے ہیں۔ Congress Bharat Jodo Yatra In Bihar Mallikarjun Kharge Will Flag Off
انہوں نے بی جے پی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کورونا کے نام پر بھارت جوڑو یاترا کو روکنا چاہتی ہے۔ راہل گاندھی اس سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ بہار میں بھارت جوڑو یاترا بنکا سے شروع ہوگی اور بھاگلپور، کھگڑیا، بیگوسرائے، دربھنگہ اور پٹنہ سے ہوتے ہوئے گیا پہنچے گی۔ ہمیں امید ہے کہ بہار کے لوگ بھی اسی طرح کی حمایت کریں گے۔ ہم وزیر اعلیٰ نتیش کمار سمیت عظیم اتحاد کے رہنماؤں سے بھی بہار میں بھارت جوڑو یاترا میں شرکت کی اپیل کریں گے۔
مزید پڑھیں:۔ Rajiv Shukla on Bharat Jodo Yatra بھارت جوڑو یاترا کی مقبولیت سے دیگر پارٹیاں خوفزدہ ہیں، راجیو شکلا
وہیں بہار کانگریس کے ریاستی صدر اکھلیش سنگھ نے کہا کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا سے بہار میں بی جے پی خوفزدہ ہوگئی ہے، یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم سمیت بی جے پی کے کئی بڑے رہنما راہل گاندھی کے دورہ کو لے کر مسلسل طنز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کو ملک کے عوام کی بھرپور حمایت مل رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لوگ اس یاترا سے بے چین ہیں۔ ملک کے عوام سمجھ چکے ہیں کہ کس طرح بی جے پی کے لوگ صرف جھوٹے بیانات اور وعدے کر کے عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ راہل گاندھی مسلسل لوگوں سے مل رہے ہیں اور عوام کے مسائل سن رہے ہیں، اسے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جس طرح سے بی جے پی کی بے چینی بڑھ رہی ہے، اس سے صاف ہے کہ ملک کے لوگ اب بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ نہیں کھڑے ہیں۔