کانگریس نے ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں اضافے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے جمعرات کے روز کہا کہ حکومت مسلسل ایسے فیصلے کررہی ہے جن سے لوگوں کی کمر ٹوٹ رہی ہے اور اسے اب غیر سنجیدہ اقدامات کرنےکے بجائے قیمت کم کرکے عوام کو ریلیف دینا چاہئے۔
کانگریس کی ترجمان سوپریہ سرینیت نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سلنڈروں کی قیمت کم کرنے کے بجائے حکومت نے اس کی قیمت 25 روپے بڑھا کر زخم پر نمک چھڑکنے کا کام کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس وقت عوام عالمی وباء سے مسائل کا شکار ہیں اور ایسی صورتحال میں ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ کرنا حکومت کی غیرسنجیدگی کو ظاہر کرتاہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کو عالمی وباءکے ساتھ ساتھ بہت بڑا معاشی بحران کا بھی سامنا ہے ، ایسی صورتحال میں رسوئی سلنڈروں کی قیمتوں میں اضافہ عوام پر ایک زبردست حملہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کانپور : پکوان گیس کی قیمتوں میں اضافہ سے مدارس کے مطبخ بھی متاثر
انہوں نے کہا کہ اس وقت بے روزگاری عروج پر ہے، لوگوں کے پاس روزگار نہیں ہے، جس کی وجہ سے کھانے پینے کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔ اس وقت، ایل پی جی کی قیمت میں ا اضافہ کرنا عوام کے ساتھ حکومت کے افسوسناک سلوک کی علامت ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ مارچ میں ایل پی جی کی قیمت فی ٹن 587 ڈالر تھی اور ہماری حکومت نے ایل پی جی سلنڈر کی قیمت بڑھا کر 804 روپے کردیا تھا۔ اب قدرتی گیس کی قیمت 523 ڈالر فی ٹن تک آ گئی ہے، اس لئے اس کے حساب سلنڈر کی قیمت 552 روپے ہونی چاہئے ، لیکن حکومت نے اسے 25 روپے بڑھا کر 834 روپے کردیا ہے۔ انہوں نے حکومت سے ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کرکے عوام کو راحت دینے کا مطالبہ کیا۔
یو این آئی