نئی دہلی: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منیش تیواری نے غلام نبی آزاد کے پارٹی سے استعفیٰ دینے کے بعد اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دو سال پہلے، ہم میں سے 23 نے سونیا گاندھی کو لکھا تھا کہ پارٹی کی حالت تشویشناک ہے اور اسے سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے۔ اس خط کے بعد کانگریس تمام اسمبلی انتخابات ہار گئی۔ اگر کانگریس اور بھارت ایک جیسا سوچتے تھے تو لگتا ہے کہ دونوں میں سے کسی ایک نے الگ سوچنا شروع کر دیا ہے۔ تاہم منیش تیواری نے آزاد کا نام یا پارٹی چھوڑنے کا ذکر نہیں کیا۔ Manish Tiwari on Ghulam Nabi Resignation
یہ بھی پڑھیں: Ghulam Nabi Azad to launch his own party in JK غلام نبی آزاد عنقریب پارٹی کا اعلان کریں گے
کانگریس ایم پی منیش تیواری نے کہا کہ کانگریس کو کسی سے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ میں نے کانگریس پارٹی کو 42 سال دیئے۔ میں کرائے دار نہیں، بلکہ اس پارٹی کا حصہ دار ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بھارت اور کانگریس کے درمیان تال میل میں دراڑ آ گئی ہے۔ خود شناسی کی ضرورت تھی۔ میرا خیال ہے کہ یہ صورتحال نہ ہوتی اگر 20 دسمبر 2020 کو سونیا گاندھی کی رہائش گاہ پر ہونے والی میٹنگ میں اتفاق رائے ہوجاتا۔ M Tiwari on Ghulam Nabi Resignation