ETV Bharat / bharat

صحافی کی پٹائی سے بی جے پی کے غنڈہ راج کی کھلی قلعی: پرینکا - اردو نیوز اترپردیش

اترپردیش کے ضلع اناؤ میں میڈیا نمائندے کی پٹائی کے واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بی جے پی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کارکنوں کے ساتھ انتظامیہ کے افسرکا سرعام صحافیوں کی پٹائی کر نے سے اس حکومت کے غنڈہ راج کی قلعی کھولتا ہے۔

priyanka gandhi
پرینکا گاندھی
author img

By

Published : Jul 10, 2021, 10:51 PM IST

پرینکا واڈرا نے ہفتہ کو اپنے فیس بک وال پر میڈیا نمائندے کی پٹائی کا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے لکھا، 'یوپی کے وزیر اعلی صاحب کہتے تھے کہ غنڈے ریاست چھوڑ چکے ہیں لیکن ان کے میعاد کار کا"چمتکار"دیکھئے کہ انتظامیہ خود غنڈہ گردی پر آمادہ ہے۔ اور بی جے پی کے غنڈوں کے ساتھ مل کر میڈیا نمائندوں کی پٹائی کررہا ہے۔ ان انتخابات میں بی جے پی حکومت کی قلعی کھل گئی ہے۔ پورا جنگل راج ہے۔'

قابل ذکر ہے کہ اناؤ کے میاں گنج بلاک میں بلاک پرمکھ انتخاب کی کوریج کرنے گئے صحافی کرشنا تیواری کے ساتھ چیف ڈیولمپنٹ افسر دبیانشو پٹیل نے مارپیٹ کی ہے۔ اس حادثے میں صحافی کا فون بھی ٹوٹ گیا اور اسے چوٹیں آئی ہیں۔

صحافی کا الزام ہے کہ مارپیٹ میں ایک سفید پوش لیڈر نے بھی ان کے ساتھ مارپیٹ کی ہے اور پولیس انتظامیہ خاموش تماشائی بنارہا۔ حادثے سے مشتعل میڈیا نمائندوں نے احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔

مزید پڑھیں: Tablighi Jamaat Case: تبلیغی جماعت معاملہ میں عدالت سخت، پولیس افسران کی طلبی

متاثرہ صحافی کا کہنا ہے کہ چیف ڈیولپمٹ افسر اسے اچھی طرح سے جانتے ہیں کئی پریس کانفرنس میں ان کا اس سے آمنا سامنا ہوچکا ہے۔ وہ خود کو میڈیا نمائندہ بتاتا رہا لیکن انہوں نے اس کی ایک نہ سنی۔

یواین آئی۔

پرینکا واڈرا نے ہفتہ کو اپنے فیس بک وال پر میڈیا نمائندے کی پٹائی کا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے لکھا، 'یوپی کے وزیر اعلی صاحب کہتے تھے کہ غنڈے ریاست چھوڑ چکے ہیں لیکن ان کے میعاد کار کا"چمتکار"دیکھئے کہ انتظامیہ خود غنڈہ گردی پر آمادہ ہے۔ اور بی جے پی کے غنڈوں کے ساتھ مل کر میڈیا نمائندوں کی پٹائی کررہا ہے۔ ان انتخابات میں بی جے پی حکومت کی قلعی کھل گئی ہے۔ پورا جنگل راج ہے۔'

قابل ذکر ہے کہ اناؤ کے میاں گنج بلاک میں بلاک پرمکھ انتخاب کی کوریج کرنے گئے صحافی کرشنا تیواری کے ساتھ چیف ڈیولمپنٹ افسر دبیانشو پٹیل نے مارپیٹ کی ہے۔ اس حادثے میں صحافی کا فون بھی ٹوٹ گیا اور اسے چوٹیں آئی ہیں۔

صحافی کا الزام ہے کہ مارپیٹ میں ایک سفید پوش لیڈر نے بھی ان کے ساتھ مارپیٹ کی ہے اور پولیس انتظامیہ خاموش تماشائی بنارہا۔ حادثے سے مشتعل میڈیا نمائندوں نے احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔

مزید پڑھیں: Tablighi Jamaat Case: تبلیغی جماعت معاملہ میں عدالت سخت، پولیس افسران کی طلبی

متاثرہ صحافی کا کہنا ہے کہ چیف ڈیولپمٹ افسر اسے اچھی طرح سے جانتے ہیں کئی پریس کانفرنس میں ان کا اس سے آمنا سامنا ہوچکا ہے۔ وہ خود کو میڈیا نمائندہ بتاتا رہا لیکن انہوں نے اس کی ایک نہ سنی۔

یواین آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.