نئی دہلی: کانگریس نے ملک میں بے روزگاری اور بھوک مری کا اعدادو شمار بڑھنے جیسے دیگر کئی حالات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو بتانا چاہئے کہ ملک چھوڑنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ کیوں ہو رہا ہے۔ کانگریس کے ترجمان گورو ولبھ نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کہتے ہیں کہ ملک امرت کال سے گزر رہا ہے، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اس عرصے کے دوران ملک چھوڑنے والوں کی تعداد 604 یومیہ ہوگئی ہے جو 2014 میں 354 یومیہ تھی۔ بیرون ملک آباد ہونے والے ان افراد میں سے 7000 ایسے افراد ہیں جن کی سالانہ آمدنی 8 کروڑ سے زائد ہے۔Cong expresses concern Over People Leaving The Country
انہوں نے کہا کہ ملک سے باہر جانے والوں کی تعداد میں اضافے کی چھ بڑی وجوہات ہیں جن میں پہلی بے روزگاری ہے۔ دوسری وجہ مسلسل بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال اور جی ڈی پی کی گرتی ہوئی شرح ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ ملک کا پیسہ دوسرے ممالک میں لگا رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے مطابق 28 فیصد سے زیادہ بھارتی غریب ہیں۔ بھارت میں 79 فیصد لوگ کورونا کے دور میں غریب ہو ئے ہیں۔ عالمی سطح پر بھارت کی بھوک مری کی سطح مسلسل گر رہی ہے اور افغانستان کے علاوہ ایشیا میں بھوک مری میں بھارت سب سے نچلی سطح پر ہے۔ اقتصادی ترقی میں خواتین کی حصہ داری میں بھارت دنیا کے 146 ممالک میں 135 ویں نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں میڈیا کے لئے بھارت کو سب سے خطرناک ممالک میں سے ایک قرار دیا گیا ۔ پریس کی آزادی کے معاملے میں بھارت 180 ممالک میں 150 ویں نمبر پر ہے۔
یو این آئی